بھارتی فورسز کے ہاتھوں مزید 2 کشمیری نوجوان شہید


سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی بدستور جاری ہے، بھارتی فورسز نے سرینگر میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید جبکہ متعدد کو زخمی کردیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نوجوانوں کی ہلاکت پر کشمیری عوام سڑکوں پر نکل آئے، بھارتی فوج کی طرف سے پیلٹ گنز کی فائرنگ اور شیلنگ سے متعدد مظاہرین زخمی بھی ہوئے۔

مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بھارتی فوج کی پیلٹس، پتھراو اور آنسو گیس کی شیلنگ جس کی زد میں آکر جموں و کشمیر سوشل یوتھ فورم چیف کوآرڈینیٹر توصیف اور سرینگر ڈسٹرکٹ محمد فیصل سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج نے رام باغ کے علاقے میں متعدد گھروں کو دھماکہ خیز مواد سے بھی تباہ کردیا۔

دوسری جانب بھارتی فوجی نے ضلع کپواڑہ میں اپنی سروس رائفل سے خودکشی کرلی۔  خیال رہے کہ 2007 سے اب تک 477  بھارتی فوجیوں نے خودکشی کی ہے.

دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے مکاری سے کشمیر کی جدوجہد آزادی کو دہشتگردی کا رنگ دیا، کشمیری شہید ہو رہے اور دہشتگردی کا الزام بھی ان پر لگ رہا۔

اسلام آباد میں میڈیا گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے عالمی سطح پر بھارتی بیانیے کا سدباب کیا، دنیا کو قائل کیا اور بھارتی پروپیگنڈے کو شکست دی۔

ان کا کہنا تھا کہ دفاعی طور پر مضبوط لیکن معاشی طور پر کمزور ہیں، کمزور معیشت کے ساتھ آزاد خارجہ پالیسی نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بیانیے کی بہتری اور ترویج سے کئی کامیابیاں حاصل کیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے دہشتگردی کو شکست دینے کا بیانیہ بنایا، ہمیں افغان معاملے کے حل کی نظر سے دیکھا جاتا ہے، پاکستان نے افغانستان کے تناظر میں بھی بیانیے کی جنگ جیتی۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں امن واستحکام سے خطےمیں امن ہوگا، شاہ محمود قریشی 

وزیر خارجہ نے کہا کہ وقت کے ساتھ میڈیا کا اداروں سے تعلق بڑھ گیا ہے، دہشتگردی نے پاکستان کو سب سے زیادہ متاثر کیا، دنیا پہلے پاکستان پر انگلیاں اٹھاتی تھی آج قربانیوں کو سراہتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا پہلے تنقید کرتا تھا آج اس کے بیانیے میں بہت فرق ہے، پاکستان کے بیانیے کو پوری دنیا نے تسلیم کیا، وزارت خارجہ کو بدلتے تقاضوں کیساتھ ہم آہنگ ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ڈپلومیسی جدید دور کا تقاضا ہے، اس کی ضرورت ہر روز بڑھ رہی ہے۔

شاہ محمود نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے، سوشل میڈیا ہمارے نظام زندگی پر اثر انداز ہو رہا ہے، دفتر خارجہ اور وزارت اطلاعات کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملکی تشخیص اجاگر کرنے کیلئے خارجہ پالیسی انتہائی اہمیت کی حامل ہے، بیانیے کے فروغ کیلئے وزارت خارجہ میں اسٹریٹجک ڈویژن قائم کیا گیا، کورونا وائرس نے پوری دنیا کو تبدیل کر دیا۔


متعلقہ خبریں