شہباز شریف کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

فائل فوٹو


لاہور: احتساب عدالت نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا مزید ایک ہفتے کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

احتساب عدالت لاہور میں منی لانڈرنگ ریفرنس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے زیر حراست ملزمان کو کمرہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا اور استفسار کیا کہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف ابھی تک کیوں پیش نہیں ہوئے ؟

جس پر نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ کوشش ہوتی ہے جلدی لایا جائے مگر ملزم خود جلدی نہیں نکلتا۔

شہباز شریف نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آپ کے گزشتہ نوٹس پر میرے کھانے کا معاملہ حل ہو گیا ہے لیکن مجھے کمر کا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب وزیر اعظم عمران خان اور شہزاد اکبر کے کہنے پر کیا جا رہا ہے۔ میری کمر میں درد کی وجہ سے مجھے تھیراپی کروانے کی اجازت دی جائے۔ ایک شخص کو وہاں تکلیف دینا چاہتے ہیں جہاں اسے پہلے ہی تکلیف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دسمبر تک ہم اپنا کام دکھا دیں گے، شاہد خاقان

سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ شہباز شریف کو مکمل سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

احتساب عدالت نے شہباز شریف کا 20 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ایک ہفتے میں تفتیش کو مکمل کر لیا جائے۔

عدالت نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جسے کچھ دیر بعد سنایا گیا۔


متعلقہ خبریں