گلوکار شوکت علی گمبٹ انسٹی ٹیوٹ آف ڈائیلاسز سندھ منتقل

وزیراعظم کا ممتاز گلوکار شوکت علی کے انتقال پر اظہار تعزیت

فائل فوٹو


معروف فوک گلوکار شوکت علی کو کراچی سے گمبٹ انسٹیٹیوٹ آف ڈائیلاسز سندھ منتقل کردیا گیا ہے۔

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی خصوصی ہدایت پر گلوکار کو علاج کے لیے دوسرے اسپتال منتقل کیا گیا۔

معروف فوک گلوکار شوکت علی کو جگر کے علاج کیلئے گیمبٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسزخیرپور میں داخل کرلیا گیا ہے، ان کا وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر جگر کے انفیکشن کا علاج ہوگا۔

ڈائریکٹر گیمبٹ ڈاکٹر رحیم بخش کے مطابق شوکت علی کا علاج ان کے خون کی رپورٹس آنے کے بعد شروع ہوگا۔

یاد رہے کہ شوکت علی کو حکومت کی جانب سے پرائڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا ہے، وہ گزشتہ کچھ عرصے سے علیل ہیں۔

ان کے بیٹے عمران شوکت نے مداحوں سے اپنے والد کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی اپیل کی ہے۔ گزشتہ سال بھی انہیں طبیعت ناساز ہونے پر انہیں سروسز اسپتال لاہور منتقل کیا گیا تھا۔

سریلی آواز اور مضبوط سروں کے مالک گلوکار ذیابیطس اور جگر کے عارضے میں مبتلا ہیں۔ تمغہ حسن کارکردگی سے نوازے جانے والے شوکت علی کا تعلق تحصیل ملکوال سے ہے۔

انہوں نے اپنے بھائی عنایت علی خان سے تربیت حاصل کی اور گلوکاری کا باقاعدہ سفر 1960 میں شروع کیا، جو اب بھی جاری ہے۔

شہرت یافتہ گلوکار کو 1963 میں بطور پلے بیک سنگر پہلی مرتبہ فلم تیس مار خان میں گانے کا موقع ملا۔

انہوں نے صوفیانہ کلام اور پنجابی گانوں میں بھی خوب نام کمایا، 1965 کی جنگ میں ان کا گایا ہوا ملی نغمہ، جاگ اٹھا ہے، سارا وطن اب بھی جوانوں کو جوش دلاتا ہے۔

معروف گلوکار کو 1976 میں وائس آف پنچابی اور 1999 میں پرائیڈ آف پرفارمنس کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔


متعلقہ خبریں