موٹروے زیادتی کیس، لاہور ہائیکورٹ نے پیمرا کا حکم معطل کر دیا


لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے پیمرا کا موٹروے زیادتی کیس کی کوریج پر پابندی کا حکم معطل کر دیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں دائر کردہ درخواست میں پیمرا اور انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی) عدالت کے جج کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ انسداد دہشت گردی کی عدالت اور پیمرا کے حکم کو کالعدم قرار دے۔

چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کہ میڈیا مقدمہ کی کارروائی سے متعلق رپورٹنگ کرسکتا ہے کیونکہ رائٹ آف انفارمیشن کے تحت عوام کو آگاہی سے نہیں روکا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ میٹھا، میٹھا ہپ ہپ، کڑوا کڑوا تھو تھو ایسا نہیں چلے گا تاہم میڈیا ملزم اور متاثرہ افراد کے اہلخانہ کی تصاویر نہیں چلائے گا۔

عدالت نے حکم دیا کہ ملزم عابد کی گرفتاری سے متعلق میڈیا پر وزرا اور مشیروں کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ پیش کریں۔ جب پیمرا نے پابندی لگائی تھی تو وزرا اور مشیروں کی تقاریر کیوں نشر ہوئیں ؟

عدالت نے ریمارکس دیے کہ وہ دور ختم ہو گیا جب حکومت کے گناہ معاف اور اپوزیشن کو بغیر گناہ کے سزا ملتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: موٹر وے زیادتی کیس: ملزم عابد ملہی کا14روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز پر ہی پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے موٹروے زیادتی کیس سے متعلق کسی بھی قسم کی میڈیا کوریج پر پابندی عائد کر دی تھی۔

پیمرا کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ انسداد دہشتگردی عدالت کے حکم موٹروے زیادتی کیس کی کوریج پر پابندی لگائی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں