جزائر سے متعلق آرڈیننس: پیپلزپارٹی کا معاملہ سینیٹ میں اٹھانے کا فیصلہ

سینیٹ کے قیام سے اب تک بننے والے چیئرمین

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ کے جزائر سے متعلق صدارتی آرڈیننس کے معاملے کو سینیٹ میں اٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اس حوالے سے پیپلز پارٹی کی سینیٹر سسی پلیجو نے قرراداد سینیٹ سیکریٹریٹ میں قرارداد جمع کرادی ہے۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ جزائر سے متعلق جاری کردہ صدراتی  آرڈیننس مسترد کرتے ہیں۔

سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی قرارداد پر پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے ارکان کے دستخط بھی موجود ہیں۔ قرارداد پر پاکستان مسلم لیگ نواز اور جمعیت علمائے اسلام ف کے ارکان کے دستخط موجود نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: جزائر کا معاملہ سندھ حکومت کیساتھ مل کر طے کیا جائے، وزیراعظم

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ میں جزیروں کے حوالے سے صدارتی آرڈیننس کی منسوخی کے لیے قرارداد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی تھی۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پاکستان کے پانیوں اور حدود میں جزیروں کی ترقی اور منیجمنٹ کے لیے جاری صدارتی آرڈیننس نامنظور کیا جائے۔

رکن قومی اسمبلی شازیہ مری کی طرف سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروائی گئی قرارداد پر 7 دیگر پی پی پی اراکین کے دستخط تھے۔

یاد رہے کہ صدراتی آرڈیننس 31 اگست کو جاری اور 2 ستمبر کو گزٹ آف پاکستان میں نوٹیفائی کیا گیا تھا۔

سندھ کی حدود میں جزائر کی ملکیت کا تنازع طول پکڑ گیا ہے اور صوبائی حکومت نے جولائی میں وفاقی حکومت کو لکھا گیا خط بھی واپس لے لیا۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت ملک کی ساحلی پٹی (سندھ اور بلوچستان) پر موجود تمام غیر آباد جزائر کو آباد کرنا چاہتی ہے تاکہ نہ صرف سرمایہ کاری ملک میں آسکے بلکہ مقامی لوگ بھی خوش حال ہوں۔


متعلقہ خبریں