آنے والے دنوں میں مہنگائی کا مسئلہ حل ہوجائے گا، شبلی فراز



اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز ملک میں مہنگائی کا مسئلہ بہت اہم ہے، مہنگائی نے کمزور طبقے کو سب سے زیادہ کمزور کیا، آنے والےدنوں میں مہنگائی کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔

کابینہ اجلاس سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں اشیا کی قیمتوں سے متعلق لائحہ عمل بنایا گیا۔ وزیراعظم نے منہگائی کے مسئلے پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم کا وژن ہے کہ غریب عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دی جائے۔ ایک میکانزم بنایا جارہا جس میں گاؤں کی سطح تک قیمتیں کم ہوں۔ منظم طریقہ کار اپنایا جائے گا جس سےمنہگائی پر قابو پایا جاسکے گا۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بارشوں کی وجہ سے گندم کی پیدوار متاثر ہوئی۔ ملک میں ضرورت کے مطابق گندم کے ذخائر موجود ہیں۔ سندھ نے آٹے کی مسلسل کمی رکھی ہوئی ہے۔ خیبرپختونخوا اور بلوچستان گندم کم پیدا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ نے گندم جاری نہیں کی تو قلت بڑھی۔ سندھ حکومت نے جان بوجھ کر گندم کی ریلیز روکے رکھی۔ خیبر پختون خو امیں فائن آٹے کی قیمت زیادہ ہے۔
سندھ حکومت نے عوام کو مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور کیا۔ سندھ حکومت نےاپنی عوام کوریلیف دینےکی بجائے تنگی دی ہے۔ ڈیمانڈ اینڈ سپلائی پر پوری توجہ دی جائے گی۔

وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ کراچی میں 20 کلو کے آٹے کے تھیلے کی قیمت 1300 سے 1400 روپے ہے۔ خیبر پختونخوا میں 20 کلو کے آٹے کے تھیلے کی قیمت 1100 سے 1200 روپے ہے۔ سندھ حکومت نے 15 یا 16 تاریخ سے گندم ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: مہنگائی سے متعلق صورتحال خود مانیٹر کر رہا ہوں، وزیراعظم عمران خان

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان میں آٹے کے ذخائر پورے ہیں،مزید گندم شامل کی جائےگی۔ 20 کلو آٹے کی قیمت پاکستان میں 950 روپے کے آس پاس رہتی ہے۔

شبلی فراز روز ویلٹ کو حکومت نے نہیں بیچا، حکومت نے روز ویلٹ پر قرضہ ادا کر کے اونرشپ لے لی ہے۔ حکومت کا روز ویلٹ ہوٹل بیچنے کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔ روزویلٹ ہوٹل کےملازمین کوتنخواہیں بھی اداکرد ی گئی ہیں۔ روزویلٹ ہماراقومی اثاثہ ہے،ہم بہترین طریقے سےاس کی دیکھ بھال کریں گے۔

وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے پوری دنیا کی معیشت تنزلی کا شکار ہوئی ہے۔  ہوٹل انڈسٹری بحران کا شکار ہے لیکن روزویلٹ کو بیچنے کا کوئی پروگرام نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں کیمپ آفسز پرقوم کا بہت پیسہ ضائع کیا گیا۔ نواز شریف نے مختلف کیمپ آفسز کھولے ہوئے تھے۔ ماضی میں جو وزیراعظم آیا اس نے اپنے علاقےمیں کیمپ آفس کھولے۔ ن لیگ کے جاتی امرا کے کیمپ آفس میں 2752 پولیس اہلکار تعینات تھے۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ  اپوزیشن کے بہت سارے رہنماوَں پر کرپشن کے سنگین مقدمات ہیں۔ یہ لوگ نہیں چاہتے کہ حکومت مستحکم ہو اور معاشی ترقی ہو۔ ان لوگوں کا لوٹی ہوئی دولت بچانے کے علاوہ کوئی مقصد نہیں۔ اپوزیشن ارکان کی اکثریت کے مقدمات چل رہے ہیں۔ اگر دھاندلی ہوئی توان لوگوں نے الیکشن کمیشن میں درخواست کیوں نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کےقول وفعل میں تضاد ہے۔ یہ لوگ صرف مولانا فضل الرحمان کو استعمال کررہے ہیں۔ پہلے بھی دونوں جماعتوں نے مولانا کو دھوکہ دیا۔ اپوزیشن تحریک سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اپوزیشن جتنے جلسے چاہے کرے، ہمیں فکر نہیں۔ نوازشریف کے اپنے بچے باہر ہیں لوگوں کے بچوں کوجلسے میں آنےکی دعوت دے رہے ہیں۔

وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ ٹائیگر فورس پروفیشنل لوگوں پر مشتمل ہے۔ باقی ممالک میں بھی رضاکار آفات کی صورت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ٹائیگرفورس کا کام چیزوں کی نشاندہی کر کے حکومت کو بتانا ہے۔ ٹائیگر فورس پر تنقید بلاجوازہے۔

وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے رکن نے کہا کہ صرف تالی بجانے پر ایم کیو ایم والوں پر مقدمہ درج کرا دیا گیا۔ وزیر اعظم نے انہیں جواب دیا کہ مقدمہ تو مجھ  پر اور کابینہ کے کچھ دیگر ارکان پر بھی ہے۔


متعلقہ خبریں