اسلاموفوبیا کے خلاف اور باہم احترام کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے، وزیراعظم

فائل فوٹو


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے ائندہ پاکستان کا 3 سال کے لیے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا رکن منتخب ہونا سفارتی کامیابی ہے، ہم اسلاموفوبیا کے خلاف اور باہم احترام کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے رکن منتخب ہو نے پر خوشی ہے۔ کامیابی پر وزارت خارجہ اور پاکستان کے فارن مشن کا مشکور ہوں۔


وزیراعظم  نے مزید بتایا کہ دنیا بھر میں سب کے انسانی حقوق کے لیے پرعزم  ہیں۔ ہم اسلاموفوبیا کے خلاف اور باہم احترام کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بے نقاب کرتا رہے گا۔ سفارتی کامیابی پر وزارت خارجہ اور پاکستانی مشن کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

واضع رہے کہ پاکستان بھاری اکثریت سے ووٹ حاصل کرنے کے بعد ائندہ 3 سال کے لیے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا رکن منتخب ہوگیا ہے۔

پاکستان نے 191 میں سے  169 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے انتخابات میں ریکارڈ ووٹ حاصل کیے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق  پاکستان نے ایشیا پیسفک ریجن میں  سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اس ریکارڈ ساز کامیابی پر کہنا تھا کہ پاکستان کو اتنی کثیرتعداد میں ووٹوں کا ملنا پاکستان کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہے۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ قریشی کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ عالمی فورمز پرانسانی حقوق کی پاسداری کے لیےآواز بلند کی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہعئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا اقوام متحدہ کشمیر یر کے مسئلے کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کشمیر میں مذہبی آزادی نہ ہونے کا نوٹس لے، پاکستان

انہوں نے کہا کہ  بھارت کا مقبوضہ کشمیر پر غیرقانونی قبضہ ہے۔ بھارت دنیا میں اسلامو فوبیا کو فروغ دے رہا ہے۔ آر ایس ایس نے بابری مسجد کو شہید کیا۔ بھارت نے کشمیری قیادت کو پابند سلاسل کردیا ہے۔ کشمیریوں کو محصور کرنے کے لیے اضافی فوج کو تعینات کیا گیا۔ فاشسٹ بھارتی حکومت کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ خطے میں امن و استحکام چاہتے ہیں، تنازعات بڑھیں تو شدت اختیار کر جاتے ہیں۔

عمران خان نے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں فوجی قبضے سے حق خودارادیت کو دبایا جاتا ہے، شہریوں کو حقوق دینے کیلئے امن کی ضرورت ہے، ریاست مدینہ کے اصولوں کے مطابق پڑوسیوں سے امن کے خواہاں ہیں۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ ہم اس سخت وقت میں سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی قیادت کو بھی سراہتے ہیں۔ نوم چومسکی کے مطابق پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے بعد ایک بار پھر دنیا خطرےمیں ہے۔ ہمیں کثیر الجہتی اشتراک سے مسائل کو حل کرنا ہے۔ دنیا میں جب تک ہر شخص محفوظ نہیں تو کوئی محفوظ نہیں۔


متعلقہ خبریں