جان داؤ پر لگا کر خواتین کو تیزاب گردی سے بچانے والا رکشہ ڈرائیور بینائی سے محروم

جان داؤ پر لگا کر خواتین کو تیزاب گردی سے بچانے والا رکشہ ڈرائیور بینائی سے محروم

فوٹو: ہم نیوز


پشاور: خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے ایک رکشہ ڈرائیور نے اپنی جان داؤ پر لگا کر دو خواتین کو تیزاب گردی سے بچا لیا لیکن اس دوران بینائی سے محروم ہو گیا۔

پشاور کے رکشہ ڈرائیور فقیرحسین نے دو خواتین سواریوں کو تیزاب گردی کے واقعہ سے بچا کر جرات کی نئی داستان رقم کردی۔

یہ بھی پڑھیں: تیزاب گردی کیس، مجرم کو 34 سال قید کی سزا

فقیر حسین کے مطابق دس ماہ قبل گلبہار کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار نوجوان تیزاب کی بوتل لیے ان کے ساتھ بیٹھی دو خواتین کا تعاقب کررہے تھے تو انہوں نے خطرہ بھانپ کر پھرتی سے رکشہ بھگایا۔

جرات و بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے فقیر حسین نے خواتین کو تو بچا لیا لیکن خود تیزاب گردی کا شکار ہوکر بینائی گنوا بیٹھے۔

ہم نیوز سے گفتگو کے دوران اس دلخراش واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں خواتین سواریاں لے کر گلبہار کے پاس سے گزر رہا تھا کہ موٹر سائیکل سوار نے ہمارا تعاقب کیا۔

فقیر حسین نے مزید بتایا کہ موٹر سائیکل سواز نے تین دفعہ رکشہ روکنے کی کوشش کی مگر جب میں نہیں رکا تو اس نے تیزاب پھینکا جو کہ مجھ پر گرگیا۔ تیزاب گرنے کی وجہ سے میرا چہرہ اور جسم کے کچھ حصے جل گئے ہیں۔

اس حادثہ نے غربت میں گِھرے فقیر حسین کی مشکلات بڑھا دی ہیں۔ بینائی کے ساتھ روزگار بھی چھن جانے کی وجہ سے نوبت اب فاقوں تک پہنچ گئی ہے، ساتھ میں علاج معالجہ کا بوجھ بھی اس کیلئے نئی مصیبت بن گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملتان: سفاک خاتون نے پانچ سالہ بچے پر تیزاب پھینک دیا

بہادر رکشہ ڈرائیور کے ہاتھوں اور سر کی سرجریز تو ہوچکی ہیں تاہم ابھی آنکھوں اور چہرے کا آپریشن ہونا باقی ہے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بہتر علاج سے فقیرحسین کی ایک آنکھ کی بینائی اور چہرے کے خدوخال بحال کیے جا سکتے ہیں مگر مہنگا علاج بینائی واپس لانے میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔

اگر حکومت یا کوئی مسیحا مدد کرے تو نیکی کرنے والا فقیر حسین اس خوبصورت دنیا کو پھر سے دیکھ سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں