وفاقی حکومت نے صحت کا بجٹ48 فیصد کم کردیا


اسلام آباد:پاکستان مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکومت کا آخری اوراپنا پہلا بجٹ پیش کرنےوالے وفاقی وزیرخزانہ نے صحت کے بجٹ میں کمی کردی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق صحت کے شعبے میں ترقیاتی بجٹ گزشتہ سال کی نسبت 48 فیصد کم کیا گیا ہے۔

گزشتہ مالی سال میں صحت کا ترقیاتی بجٹ 48 ارب روپے مختص کیا گیا تھا۔

آئندہ مالی سال کے لئے صرف 25 ارب روپے صحت کے شعبے میں ترقیاتی مد کے لیے رکھے گئے ہیں۔

اکنامک سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں صحت کے شعبے کی حالت پہلے ہی ابتر ہے۔

دستیاب اعداد و شمار کے مطابق 957 پاکستانیوں کے لیے ملک میں صرف ایک ڈاکٹر موجود ہے۔

اسپتالوں میں عالم یہ ہے کہ 1580 مریضوں کے لیے صرف ایک بیڈ موجود ہے۔

اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال میں صحت کا ترقیاتی بجٹ 48 روپے ہونے کے باوجود متعدد منصوبوں پر کم رقم کے باعث کام شروع نہیں کیا جاسکا ۔

بجٹ میں کینسر کی تمام ادویات پرعائد کسٹم ڈیوٹی کے خاتمے کے اعلان کو طبی حلقوں کی جانب سے اچھا اقدام قرار دیا گیا ہے۔

ملک میں صحت کی ابتر صورتحال کے باوجود وفاقی حکومت کی جانب سے صحت کے لئے مختص بجٹ میں کمی طبی ماہرین کے لئے پریشان کن ہے۔


متعلقہ خبریں