پنجاب میں دھند آفت قرار، مانیٹرنگ سیل قائم

فائل فوٹو


لاہور: حکومت پنجاب نے دھند (Smog) کو آفت قرار دیکر مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا ہے، جس کے ذریعے صوبے بھر میں کارروائیوں پر نظر رکھی جائے گی۔

اسموگ سے نمٹنے کے لیے حکومتی ہدایت پر صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے دفتر میں اسموگ مانیٹرنگ سیل قائم کردیا گیا ہے۔

تمام محکموں کو ارسال کیے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق پنجاب بھر میں اسسٹنٹ کمشنرز دھواں چھوڑتی گاڑیوں، فیکٹریوں اور بھٹوں کیخلاف ہونیوالے اقدامات سے متعلق روزانہ کی بنیاد پر آگاہی فراہم کریں گے۔

مزید پڑھیں: اسموگ کے خاتمے کیلئے حکومت پنجاب کی سفارشات منظور

ڈائریکٹرمانیَٹرنگ سیل پی ڈی ایم اے خرم شہزاد بخاری کا کہنا ہے کہ اسموگ کو آفت قرار دیا گیا ہے، یہ مانیٹرنگ سیل 24 گھںٹے فعال رہے گا۔

شہریوں کا کہنا بروقت حفاظتی اقدامات اس آفت سے بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ شہری رحیم علی اور ثاقب مہران نے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو گاڑیاں دھواں چھوڑتی ہیں، ان کو روڈ پر مت آنے دیا جائے اور فیکٹریوں کو بھی بند ہونا چاہیے۔

محکمہ ماحولیات لاہور اب تک دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو اڑھائی لاکھ جرمانہ اور چھبیس فیکٹریاں سیل کر چکا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ متعلقہ محکموں کے ساتھ شہری بھی احساس ذمہ داری کا مظاہرہ کریں تاکہ اس مسئلے سے چھٹکارا مل سکے۔

خیال رہے کہ اس ماہ کے شروع میں لاہور ہائی کورٹ نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو دو ہزار روپے جرمانہ اور تین روز تک بند کرنے کا حکم دیا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ پر بروقت قابو نہ پانے کی خلاف کیس کی سماعت  کے دوران چیئرمین ماحولیاتی کمیشن نے اسموگ پر قابو پانے سے متعلق سفارشات جمع کرائی تھیں۔

عدالت نے سفارشات منظور کرتے ہوئے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو جرمانہ دو سو سے بڑھا کر دو ہزار روپے کرنے اور تین روز تک بندش کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے فنانس ڈیپارٹمنٹ کو چھ سال سے زیر التوا موٹر وہیکل بل جلد کابینہ میں پیش کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے شہر میں ماڈل روڈز پر چنگ چی رکشے بند کرنے کی سفارش بھی منظور کر لی تھی۔  لاہور ہائی کورٹ نے  ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والی فیکٹریوں کیخلاف  بھی کارروائی کی ہدایت کردی تھی۔


متعلقہ خبریں