روز ویلٹ ہوٹل بھی نجکاری فہرست میں شامل

فائل فوٹو


اسلام آباد: ‏نجکاری کی فہرست میں شامل 19 اداروں کی فہرست سینیٹ میں پیش کر دی گئی ہے۔

فہرست میں ‏پی آئی اے کا روز ویلٹ ہوٹل نیویارک بھی شامل ہے۔ بلوکی پاورپلانٹ، حویلی بہادرشاہ پلانٹ، ایس ایم ای بینک اور فرسٹ ویمن بینک بھی نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں۔

پاکستان اسٹیل ملز، پاکستان انجینئرنگ کمپنی، سروسزانٹرنیشنل ہوٹل، جناح کنونشن سینٹر، ماڑی پیٹرولیم، نندی پور پاور پلانٹ، اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، او جی ڈی سی ایل، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ اور گدو پاور پلانٹ بھی نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں۔

وفاقی وزیرِ صنعت و پیداوار حماد اظہر نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ طور خم پر افغان ٹرانزٹ اور دو طرفہ تجارت کی نقل و حمل معمول پر آ چکی ہے۔ کراچی سے طورخم تک اب ٹریفک میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی طورخم پر رشوت لے رہا ہے تو اس سے ہمیں آگاہ کیا جاے۔ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے حوالے سے بلاوجہ شور شرابا ڈالا گیا ہے۔

منی لانڈرنگ کا جب بھی نام آتا ہے تو اپوزیشن دفاعی پوزیشن پر چلی جاتی ہے۔ ہنڈی اور حوالہ کے کاروبار کو کنٹرول کیا گیا ہے اور یہ کاروبار کرنیوالے لوگ مارکیٹ سے غائب ہو گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اسٹیل ملز کے حوالے سے جوائنٹ اسٹیک ہولڈر کو شامل کریں گے۔ اسٹیل ملز 2015سے زیرو پروڈکشن کیساتھ بند پڑی ہوئی ہے۔

اسٹیل ملز انتظامیہ نے اپنے ملازمین کے پراویڈنٹ فنڈ خلاف قوائد استعمال کیے۔ فنڈ ٹرسٹ سے 3ارب 90کروڑکا عارضی قرضہ قانون کی خلاف ورزی تھا۔

حماد اظہر کا کہنا تھا کہ اسٹیل مل کو چلانے کےلیے سرمایہ کری کی ضرورت ہے۔ ہم ہر ہفتے اسٹیل ملز کے حوالے سے باقاعدگی کیساتھ اجلاس کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں