ایم کیو ایم کے مقدمات ختم کرنے سے متعلق ابھی کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ،وزیرداخلہ


اسلام آباد: وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمات ختم کرنے سے متعلق ابھی کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اگر کوئی ہدایت دی ہے تو ضرور عمل کریں گے۔

وزیر داخلہ اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ  کے جلسے میں کوئی پکڑ دھکڑ نہیں ہوئی ہے۔ جب بھی اپوزیشن کا جلسہ ہوتا ہے تو اس طرح کی باتیں کرتے ہیں۔ جس نے جانا ہوگا تو کنٹینرز اسے نہیں روک سکتے۔ کنٹینرز صرف گاڑیاں روکنے کیلئے لگائے گئے ہیں، آدمی روکنے کیلئے نہیں۔

وزیرداخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ  اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنا دینے والوں سے بہت بار مذاکرات کر چکے ہیں۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کیس سروس ٹربیونل میں چل رہا ہے۔مظاہرین سے درخواست کی ہے کہ پارلیمنٹ ہاوَس نہ آئیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کابینہ اجلاس ایم کیو ایم رہنما وفاقی وزیر امین الحق نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی کے خلاف مقدمات بدستور جاری ہیں۔ جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ مقدمات تو ان پر اور ان کی پارٹی پر بھی ہیں۔ مقدمات ہوتے رہتے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور وفاقی وزیر امین الحق نے کہا تھا کہ کسی بھی سیاسی رہنما یا رکن کے خلاف غداری کا مقدمہ درج نہیں ہونا چاہیے۔

ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق کا کہنا تھا کہ ہم نئے صوبے کی بنیاد لسانیت پر نہیں رکھنا چاہتے۔

ہم نیوز کے مارننگ شو ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے شہری کو وہ حقوق حاصل ہونے چاہئیں جو کراچی یا حیدر آباد کو حاصل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ایس او پیز کی خلاف ورزی، گیارہ ریسٹورنٹس اور تین شادی ہال سیل

امین الحق کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے صحت، ٹرانسپورٹ اور تمام شعبوں کو نقصان  پہنچایا، وسائل کی فراہمی ایم کیو ایم کے منشور کا حصہ ہے۔

میزبان اویس منگل والا اور شفا یوسفزئی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)   شہریوں کو ان کے بنیادی حقوق دلوانے کی حمایت کرتی ہے۔


متعلقہ خبریں