ایک آکسیجن سلنڈرپرچھ بچے: اسپتال عملے نے معصوم جانیں بچالیں


رحیم یار خان: شیخ زید اسپتال کے ڈاکٹروں اور پیرا میـڈیکل اسٹاف نےایک آکسیجن سلنڈر سے چھ بچوں کی جان بچانے کا ’کارنامہ‘ انجام دے دیا۔

اسپتال میں صورتحال اس وقت خراب ہوئی جب بیک وقت چھ شیر خوار بچوں کو مصنوعی تنفس دینے کی ضرورت پڑ گئی۔

اسپتال عملے نے بیک وقت چھ بچوں کی جان بچانے کے لیے ایک سلنڈرسےآکسیجن فراہم کرنا شروع کردی۔

صورتحال اس وقت گھمبیرہوگئی جب شیرخوار بچوں کو ایمرجنسی سے وارڈ میں منتقل کرنے کی ضرورت پڑی۔

بچوں کی وارڈ میں منتقلی کے دوران مائیں خود سلنڈر اٹھا کر ایک جگہ سے دوسری جگہ آتی جاتی رہیں۔

آکسیجن سلنڈرکی حساسیت سے نابلد ماؤں کی بد احتیاطی کے باعث آکسیجن کی فراہمی بھی منقطع ہوگئی۔

اللہ کی قدرت کہ اسی دوران شیرخوار بچوں کی سانس بحال ہوگئی اورانہیں سلنڈر کی ضرورت نہ رہی۔

شیخ زید اسپتال میں بچوں کی صورتحال بہتر ہورہی ہے اوروہ وارڈ میں منتقل کئے جا چکے ہیں۔

اسپتالوں میں ایمرجنسی ادویات اور آلات کی عدم دستیابی معمول بن چکی ہےجس کی وجہ سے اسپتال عملے اور مریضوں کے درمیان ہاتھاپائی کے واقعات بھی ہوئے ہیں۔

اسپتالوں میں ادویات اور آلات کی عدم دستیابی کا چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے بھی ازخود نوٹس لیا ہوا ہے۔

ہفتہ کے دن چیف جسٹس ثاقب نثار ازخود اسپتالوں میں سہولیات کا جائزہ لینے مینٹل اسپتال لاہور گئے اور مریضوں سے ملاقات کی۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئندہ مالی سال کے پیش کردہ وفاقی بجٹ میں صحت کے شعبے کے لیے مختص رقم گزشتہ سال کی نسبت48 فیصد کم کردی ہے۔


متعلقہ خبریں