پاکستان میں بندش، ٹک ٹاک انتظامیہ کا موقف سامنے آگیا

ٹک ٹاک

فائل فوٹو


اسلام آباد: چین کی معروف ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے حکام سے ایپ کی بحالی کے لیے مذاکرات جاری ہیں، امید کرتے ہیں کہ پاکستان کے پرجوش صارفین جلد ٹک ٹاک دوبارہ استعمال کرسکیں گے۔

مزید پڑھیں: ٹک ٹاک پر پابندی مستقل نہیں، علی محمد خان

ٹک ٹاک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے سے پاکستان میں ٹک ٹاک بند ہے اور گزشتہ ایک سال کے دوران مواد کی نگرانی کے لیے سنجیدہ کوششیں کی گئی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مواد کی بہتر نگرانی کیلئے مقامی زبانوں میں ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔

اس حوالے سے ان کا مزید کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کی طرف سے پوچھے گئے سوالوں کے حل کیلئے کوششیں کی گئی ہیں جب کہ سروس کی بندش کے بعد پی ٹی اے کے ساتھ مکمل رابطے میں بھی ہیں۔

ٹک ٹاک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ  پاکستان کے قوانین کی پاسداری کیلئے پی ٹی اے کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ ان تمام کوششوں کے باوجود پاکستان میں ہماری سروس بند ہے تاہم ہمیں امید ہے کہ پاکستان کی حکومت ہمیں بہترین ماحول میں کام کرنے کا موقع دے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر ٹک ٹاک پاکستان میں بحال ہوئی تو ہم مزید وسائل بروئے کار لائیں گے۔  ان کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک نے اپنے صارفین کو انٹرٹینمنٹ کے ساتھ بزنس کے مواقع فراہم کئے ہیں۔

خیال رہے کہ  ٹک ٹاک پرپابندی کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست پر گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ بتایا جائے کہ کیوں نہ ایپ پر پابندی کا پی ٹی اے  کا فیصلہ معطل کر دیا جائے۔

مزید پڑھیں: امید نہیں تھی شاہد آفریدی ٹک ٹاک بند کرنے کو صحیح کہیں گے، حریم شاہ

ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق درخواست پر سماعت کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے تین صفحات پر مشتمل  تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا۔

تحریری حکم نامے میں عدالت نے حکم دیا تھا کہ پی ٹی اے آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کیلئے سینئر افسر مقرر کرے۔ بتایا جائے کیوں نہ عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی پر کارروائی کا آغاز کیا جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا تھا کہ درخواست گزار کے وکیل نے جو سوالات اٹھائے ہیں وہ توجہ طلب ہیں۔ درخواست سماعت کیلئے منظور کی جاتی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے صدر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل اور سابق وزیر اطلاعات کو عدالتی معاونین مقرر کیا ہے۔

 


متعلقہ خبریں