صدارتی انتخابات میں شکست کی صورت میں امریکہ چھوڑ بھی سکتا ہوں، ٹرمپ

امریکی صدر کا ’’کورونا امدادی بل‘‘ پر مذاکرات ختم کرنے کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ صدارتی انتخابات میں شکست کی صورت میں ملک چھوڑ بھی سکتا ہوں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست جارجیا میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرا مقابلہ ایک برے حریف جو بائیڈن سے ہے، انتخابات میں شکست کی صورت میں میرے یہاں رہنا مشکل ہو جائے گا۔

انہوں نے ریلی کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ سوچ سکتے ہیں میری شکست کی صورت میں کیا ہو گا؟ مجھے سب کچھ اچھا دکھائی نہیں دے رہا ہے، ہو سکتا ہے مجھے ملک ہی چھوڑنا پڑ جائے۔ مجھے نہیں معلوم آنے والے وقتوں میں کیا ہو گا؟

ان کا کہنا تھا کہ ماسوائے ابراہم لنکن کے وہ امریکی تاریخ کے سب سے بہترین صدارتی امیدوار ہیں کیونکہ ابراہم لنکن سے موازانہ ناممکن ہے۔

امریکی صدارتی انتخاب: جوبائیڈن کو صدر ٹرمپ پر برتری حاصل

خیال رہے کہ  امریکہ کے صدارتی انتخابات سے پہلے ہونے والے پولز سروے کے مطابق ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر برتری حاصل ہے۔

سروے پولز کے مطابق ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن کو ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 14 پوائنٹس کی برتری حاصل ہے۔

یہ سروے پول چند دن پہلے ہونے والے صدارتی مباحثہ کے بعد کیے گئے، جس کے مطابق جو بائیڈن کو 53 فیصد ووٹرز جبکہ صدر ٹرمپ کو 39 فیصد ووٹرز کی حمایت حاصل ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ چین امریکی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ چین نے کھل کر کہا ہے کہ وہ ہمارے انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہا ہے اور وہ انتخابات کو تبدیل کرنے کے لیے کسانوں، زرعی رقبوں کے مالکان اور صنعتی مزدوروں کو نشانہ بنا رہا ہے کیونکہ وہ میرے ساتھ وفادار ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کے پرسنل اٹنڈینٹ کاکورونا ٹیسٹ مثبت آگیا


متعلقہ خبریں