نوازشریف کا مسئلہ کسی فرد واحد کے ساتھ نہیں، اداروں کے ساتھ ہے، اسد عمر


کراچی: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہمیشہ اداروں کے ٹکراو کی سیاست کی ہے، نوازشریف کا مسئلہ کسی فرد واحد کے ساتھ نہیں،اداروں کے ساتھ ہے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوازشریف ایک سزایافتہ قیدی ہیں، لندن بھاگ گئے ہیں۔ نوازشریف کی تقریر بھی جمہوریت کو بچانے کےلیے نہیں تھی۔

اسد عمر نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ چوری بچانے کے لیے جلسے کررہی ہے۔ کراچی جلسے میں کورونا ایس او پیز پر مجرمانہ فعل ہو رہا ہے۔ کراچی جلسے میں ایس او پیز کا خیال نہیں رکھا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے دعویٰ کیا کہ 2 ماہ پہلے ن لیگ کے قائدین نے این آر او مانگا۔ وازشریف صاحب آپ کے بھائی اور لوگ ہم سے این آر او مانگ رہےہیں۔ نوازشریف صاحب آپ اپنےایلچی ملاقاتوں کے لیےکیوں بھیجتے تھے؟

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی تحریک پیسے بچانے کے لیے ہے۔ نوازشریف کی ساری سیاست منافقت پر مبنی ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ میاں صاحب ڈکٹیٹر کے ساتھ کھڑا ہوکر کہتے تھے پنجاب کا قلعہ مضبوط ہے۔ سپریم کورٹ پر حملے کا جواب میاں صاحب اپ کو دینا ہوگا۔ معلوم نہیں یہ کراچی جلسے سے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 11 جماعتی اتحاد کو کراچی میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ کراچی کے عوام نے سب سے زیادہ ووٹ تحریک انصاف کو دیا۔ انتخابات میں تحریک انصاف نے کراچی سے بڑی کامیابی حاصل کی۔ کراچی کے عوام نے11رکنی اتحاد کو مسترد کردیا ہے

دوسری جانب  وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پہلے نیا پاکستان بنا اور اب نیا عمران خان بن رہا ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو سالوں سے موجود وزیراعظم اصلی نہیں تھا، اللہ کرے کہ اب کوئی اصلی وزیراعظم آئے،عمران خان نے بھی خود مان لیا ہے کہ اب نیا وزیراعظم آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عدلیہ پر الزام لگا رہے ہیں کہ وہ سستی کر رہی ہے، امید ہے عدلیہ اس بیان کا نوٹس لے گی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر دینا وزیراعظم کا کام ہی نہیں ہے،وزیراعظم اپنا کام کرے اور اسپیکر قومی اسمبلی کو اپنا کام کرنے دیں۔

پی ڈیم ایم کراچی جلسہ: مراد علی شاہ کا شبلی فراز کو چیلنج

ان کا کہنا تھا کہ ان سب کا مسئلہ یہ ہے کہ اپنا کام چھوڑ کر دوسروں کا کام کرتے ہیں، نہ گھبرانے کا کہنے والے اندر سے گھبرائے ہوئے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں