بحرین اسرائیل کو تسلیم کرنے والا چوتھا اسلامی ملک بن گیا

مشرق وسطیٰ: بحرین اسرائیل کو تسلیم کرنے والا چوتھا ملک بن گیا

منامہ : بحرین مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کو تسلیم کرنے والا چوتھا اسلامی ملک بن گیا، اسرائیل اور بحرین کے درمیان باقاعدہ طور پر سفارتی تعلقات قائم ہو  گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ کی سرپرستی میں طے پانے والے اس معاہدے پر فریقین کی جانب سے بحرین کے دارالحکومت منامہ میں دستخط کیے گئے۔ معاہدے پر دستخط کے بعد امکان ہے کہ دونوں ممالک اپنے سفارت خانے قائم  کریں گے۔

بحرین سے قبل متحدہ عرب امارات، مصر اور اُردن اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کر چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: مسلم ممالک کے اسرائیل سے معاہدے، فلسطین عرب لیگ کی صدارت سے دستبردار

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیل، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور بحرین کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہو گئے تھے۔

اس ضمن میں  تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے امریکہ میں  وائٹ ہاوَس میں ہونے والی تقریب کے دوران سفارتی تعلقات قائم کرنے کے معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔تینوں ملکوں کے درمیان ہونے والےمعاہدوں کو ابراہم اکارڈز کا نام دیا گیا تھا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین پروشلم میں سفارت خانے قائم کریں گے۔

متحدہ عرب امارات اور بحرین کے اسرائیل کے ساتھ معاہدوں پر دستخط سے متعلق تقریب سے خظاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ایک ماہ میں دو عرب ممالک نے اسرائیل کے ساتھ معاہدے کیے ہیں مزید ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کریں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ دونوں ملک اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کریں گے، مشرق وسطیٰ کے ممالک مشترکہ دشمن کےخلاف متحد ہیں۔

واضح رہے کہ اگست میں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ایک تاریخی امن معاہدہ ہوا تھا جس کے بعد مشرقی وسطیٰ کے دونوں اہم ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات معمول پر آسکیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان امن معاہدہ کرانے میں ثالث کا کردار ادا کیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق معاہدے کے تحت اسرائیل مغربی کنارے میں واقع فلسطین کے ان علاقوں پر دعویٰ سے دستبردار ہو گا جنہیں وہ ضم کرنا چاہتا تھا۔


متعلقہ خبریں