کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری پر شرمندہ ہوں، منہ دکھانے کے لائق نہیں رہا، بلاول


کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما کیپٹن ریٹائرد صفدر کے ساتھ جو ہوا وہ انتہائی شرمناک ہے۔ کیپٹن صفدر کی گرفتاری پر شرمندہ ہوں، کسی کو منہ دکھانے کے لائق نہیں رہا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسی حرکت پر بہت شرمندہ ہوں۔ کیپٹن ریٹارڈ صفدر کے ساتھ جوہوا اس کی مذمت کرتا ہوں۔

بلاول نے کہا کہ جب عمران خان بھی قائد کے مزار پر جاتے تو پی ٹی آئی کارکن نعرے بازی کرتے۔ کالعدم تنظیم کے لوگ بھی مزار قائد جاتے رہے ہیں۔ کسی نے آج سے پہلے اس معاملے پرایف آئی آردرج نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں پی ڈی ایم نے تاریخی جلسہ کیا۔ کیپٹن صفدرکی گرفتاری سندھ کے لوگوں کی بےعزتی ہے۔ اس معاملے میں سندھ پولیس کی بےعزتی ہوئی۔

بلاول نے کہا کہ کون تھے جنہوں نے جس نے آئی جی کےگھرکا گھیراوَ کیا؟ وزیراعلیٰ سندھ  نے معاملے کی انکوائری کی ہدایت کی ہے۔ اگر پولیس کی عزت نہیں ہوگی تو کام کیسے کریں گے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ پولیس کی بےعزتی ہوئی اس لیےاستعفےسامنےآئے ہیں۔  آئی جی سمیت تمام افسران کے ساتھ ہوں۔ سندھ پولیس کا مورال ڈاوَن کیا گیا۔ پولیس کی عزت پرکوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ سب سے زیادہ شہادتیں پولیس نےدی ہیں۔ اسٹاک ایکس چینج یا چینی قونصلیٹ پر حملہ ہو تو سندھ پولیس کے اہلکار سب سے پہلے پہنچتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سندھ پولیس نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو گرفتار کیا، شہباز گل

انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی انکوائری ہونی چاہیے، ہرآدمی اپنی عزت کے لیے کام کرتا ہے۔ جو کچھ بھی ہوا یہ ناقابل برداشت ہے۔ ہم سب کو سوچناہ وگا کہ ریڈلائن کراس نہیں ہوناچاہیے۔ اس واقعہ میں ریڈلائن کراس کیا گیا، ایسا نہیں ہوناچاہیے تھا۔

انہوں نے انسپکٹر جنرل سندھ پولیس کے گھر کا گھیراؤ کرنے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر اعلیٰ عسکری حکام سے محکمانہ تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

بلاول نے کہا کہ  آئی جی سندھ کو صبح 4 بجے کہاں لے جایا گیا؟  پنجاب میں کئی آئییز جی تبدیل کیےگئے لیکن ہم سندھ میں آئی جی آسانی سے تبدیل نہیں کرسکتے۔ اس تاثر کو تقویت ملی کہ حکومت کےاوپر بھی حکومت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ادارے ہم سب کے ہیں،آزادانہ طور پر اور آئین کےمطابق کام کرنا چاہیے۔ گلگت سے پرائیوٹ جہاز پر کوئٹہ جلسے کے لیے جانے کی کوشش کروں گا۔ اگرکوئٹہ نہیں جاسکا توپھر ویڈیو لنک پر خطاب کروں گا۔

ایک سوال کے جواب میں بلاول نے کہا کہ یہ ازخود گورنر راج نہیں لگا سکتے ہیں۔ گورنر راج لگا کر تو دکھاوَ


متعلقہ خبریں