پشاور: لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامی بحران کا شکار، عارضہ قلب کے مریض رل گئے


پشاور: پشاور میں صوبے کا مرکزی لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامی بحران کا شکار اور عمومی مسائل کا گڑھ بن گیا ہے۔

لیڈی ریڈنگ اسپتال  کے سنئیر ڈاکٹروں کے استعفوں کے بعد عارضہ قلب وارڈ گزشتہ ایک سال سے بند پڑا ہے، جس کے سبب غریب مریض علاج کے لیے نجی اسپتالوں کا رخ کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

لیڈی ریڈنگ اسپتال کے اوپن ہارٹ سرجریز کے 3 سنئیر سرجن مستعفی ہونے کے بعد اسپتال کا کارڈیالوجی وارڈ ایک سال سے غیر فعال پڑا ہے، جس کی وجہ سے عارضہ قلب میں مبتلا مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

مریض کے ہمراہ اسپتال میں موجود ایک تیماردار نے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کارڈیالوجی وارڈ میں سنئیرز کی جگہ جونئیر ڈاکٹرز موجود ہیں، ہم مریض کو لیکر بنوں سے آئے ہیں لیکن یہاں تو سارا نظام الٹا چل رہا ہے۔

مزید پڑھیں: لیڈی ریڈنگ اسپتال: ڈاکٹرز سمیت طبی عملے کے 77 افراد کورونا کا شکار

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدہ دار  ڈاکٹر سید عزیز نے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ جلد وارڈ فعال کیا جائیگا، مگر  سنئیر ڈاکٹروں کی کمی کو کوئی بھی پورا نہیں کرسکتا ہے۔

ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال محمد عاصم  کا کہنا ہے کہ کارڈیالوجی وارڈ کو جلد فعال کیا جائے گا۔ سنئیر ڈاکٹروں کی بھرتیاں بھی ہورہی ہیں۔ آپریشن تھیٹر میں مشینری کی کمی پوری کرلی گئی ہے، عنقریب پانچ کنسلٹنٹ بھرتی کررہے ہیں جس کے لیے اشتہار بھی دے چکے ہیں۔

ہارٹ سرجری کی سہولت نہ ہونے کے باعث مریض مجبوراً نجی اسپتالوں سے مہنگا علاج کرانے پر مجبور ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت فوراً نوٹس لیکر اسپتال کو درپیش مسائل حل کرے۔


متعلقہ خبریں