وزیراعلیٰ سندھ کھل کر بتائیں، مبہم باتوں سے کام نہیں چلے گا، گورنر سندھ


کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کراچی واقعے پر کھل کربتائیں، مبہم باتوں سے کام نہیں چلے گا۔

ایک بیان میں گورنر عمران اسماعیل نے کہا کہ کراچی واقعے پر آرمی چیف نے نوٹس لیا ہے اب تحقیقات کے بعد سب کچھ سامنے آئے گا۔

گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ غریب آدمی کچھ کرے تو اس کو فوری سزا مل جاتی ہے۔ پولیس اس وقت اپنی ذمہ داری پوری کرلیتی تو ایسا نہ ہوتا۔ یہ اتنا بڑا واقعہ تونہیں تھا۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ واقعہ بڑا افسوسناک ہے۔ اگرایف آئی آر اسی وقت کٹ جاتی اور صبح ان کا وکیل عدالت جاکر ضمانت لے لیتا۔ معاملے کا نوٹس ہوگیا ہے،تحقیقات کے بعد ہی حقائق سامنے آئیں گے۔

اس سے قبل کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر اعوان کی گرفتاری کے معاملے پر وزارتی کمیٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقدمے کے اندراج کی تحقیقات کی جائیں گی۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ مزار قائد پر تقدس کے معاملے میں جھوٹ پر مبنی ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ پولیس پر بہت زیادہ دباؤ ڈالا گیا تھا تاہم پولیس دباؤ میں نہیں آئی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم کی ناکامی ملک کی ضرورت ہے، فواد چودھری

انہوں نے کہا تھا کہ مزار قائد واقعے پر 3 سے 5 وزرا پر مشتمل ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مدعی وقاص ایک مفرور شخص ہے اور جس وقت مسلم لیگ ن کے وفد نے مزار قائد پر حاضری دی تو مدعی کہتا ہے وہ وہاں موجود تھا لیکن مدعی واقعے کے وقت مزار قائد پر موجود ہی نہیں تھا۔

سید مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ مخالفین کی مزار قائد پر تخریب کاری کی منصوبہ بندی تھی اور اس سے قبل ایک میٹنگ بھی بلائی گئی تھی جس میں سازش تیار کی گئی تاہم ہم اس سازش کو ہم ایسے نہیں چھوڑیں گے اس پر تحقیقات ہوں گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ایک رکن قومی اسمبلی کی طرف سے پولیس پر بہت زیادہ دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جاتی رہے، پولیس پر دباؤ ڈالنا منتخب نمائندوں کا کام نہیں ہے۔ مزار قائد سے متعلق درخواست پولیس نہیں مجسٹریٹ کے پاس درج کی جاتی ہے۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کے عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت اب زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔


متعلقہ خبریں