کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں دھماکہ، 5 افراد جاں بحق، 30 زخمی


کراچی: کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں مسکن چورنگی کے قریب رہائشی عمارت میں گیس  دھماکے  سے 5 افراد جاں بحق اور 30 افراد زخمی ہوئے جبکہ رہائشی عمارت کا ایک حصہ گر گیا۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی  کا کہنا ہے کہ دھماکے میں چھ فلیٹ قابل استعمال نہیں رہے انہیں گرانا پڑے گا جبکہ دو فلیٹ بھی مکمل تباہ ہوگئے۔

گلشن اقبال  میں  مسکن چورنگی کے  قریب چار منزلہ عمارت میں زور دار دھماکہ ہوا۔ شدت اتنی زیادہ تھی کہ   کارنر کے  دو فلیٹ مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔

ایک زخمی نے بتایا کہ  وہ موٹرسائیکل پر جارہا تھا کہ اچانک زوردار دھماکہ ہوا۔ سڑک پر بے تحاشہ پتھر اور ملبہ آگرا، وہ زخمی ہوکر گرپڑا۔ کچھ دیر بعد ہوش آیا۔

محکمہ سندھ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق 18 زخمیوں کو  پٹیل اسپتال، 4 کو عباسی شہید اور 3 کو جناح اسپتال لا یا گیا۔ جاں بحق افراد بھی عباسی شہید منتقل کیے گئے۔ زخمیوں  کو فریکچر ہوا ہے یا  جھلس گئے ہیں۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ  نے متاثرہ عمارت کا دورہ کیا۔ حکام کا کہنا تھا کہ دھماکہ گیس  کے باعث ہوا۔ جائے وقوعہ سے کسی بھی قسم کے آئی ای ڈیز اور دیگر دھماکا خیز مواد کے شواہد نہیں ملے۔

سوئی سدرن   کا کہنا ہے کہ  متاثرہ جگہ  کمپنی کی تمام لائنیں محفوظ ہیں۔ گھریلو صارفین کے  میٹر عمارت  کے پیچھے کی طرف لگے ہیں، جنہیں نقصان نہیں پہنچا۔ گیس کی وجہ سے دھماکہ ہونے  کا کوئی امکان نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: بس میں بم دھماکہ، 4 افراد زخمی

نمائندہ ہم نیوز کے مطابق دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے نے جائے وقوعہ پر پہنچنے کے بعد دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لیا۔

عینی شاہد بینک ملازم نے کہا کہ دھماکہ پہلی یا دوسری منزل پر 10 بجے کے قریب ہوا اور جس وقت دھماکہ اس وقت بینک میں 17 سے 18 افراد موجود تھے۔

آئی جی سندھ مشتاق مہر نے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کر لی۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مسکن چورنگی دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کر لی اور زخمیوں کی فوری طبی امداد کا بندوبست کرنے کی ہدایت کر دی۔

مراد علی شاہ نے صوبائی وزیر سعید غنی کو موقع پر پہنچنے کی ہدایت کی جبکہ ایڈمنسٹریٹر کراچی کو بھی امدادی کام تیز کرنے کی ہدایت کی۔

صوبائی وزیر سعید غنی نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ واقعہ کو دہشتگردی قرار دینا قبل ازوقت ہو گا۔ متاثرہ عمارت اب رہائش کے قابل نہیں رہی ہے اس لیے اسے توڑا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کراچی دھماکے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دُعا کی اور کہا کہ ہماری ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔


متعلقہ خبریں