کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرز نے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز کو تالے لگا دیے

کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرز نے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز کو تالے لگا دیے

کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سرکاری اسپتالوں میں ادویات اور بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے سبب ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے او پی ڈیز کو تالے لگا دیے۔

سرکاری اسپتالوں میں ناکافی سہولیات کےخلاف کوئٹہ کے تمام بڑے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز دوسرے روز بھی بند ہیں، جس کی وجہ سے دور دراز علاقوں سے آنے والے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر یاسر اچکزئی کے مطابق ٹرثری اسپتال میں مریضوں کے لیے کوئی سہولت موجود نہیں جسکے باعث انہوں نے مجبورآ او پی ڈیز کو تالے لگا دئیے ۔

ہن میوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسر اچکزئی کا کہنا تھا کہ ابھی بھی میں آپریشن کر کے آرہا ہوں، وہاں نہ گلوز  ہے نہ کی ٹیوب ہے۔  اسپتال میں کوئی دوائی موجود نہیںاور مریضوں کو جب ہم ادویات کی پرچی لکھ کر دیتے ہیں تو،مریض ہمارے ساتھ جھگڑا کرتے ہیں کہ ہم سرکای سپتال سے علاج کرا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس، بلوچستان کے سرکاری اسپتالوں میں ایس او پیز ہوا میں اڑا دی گئیں

پیرامیڈیکس سٹاف نصیب اللہ کا کہنا تھا کہ مریض سوال کرتے ہیں کہ دوائی ہمیں کیوں میڈیکل سے لینی پڑ رہی ہے۔ کئی بار محکمہ صحت کے حکام بالا کو بتانے کے باوجود  مسئلہ حل نہیں ہوا جسکے بعد ہم نے مجبورآ اوپی ڈی بند کر دی ہیں ۔

کوئٹہ کے سنڈیمن اسپتال میں روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں مریض بلوچستان کے دور دراز علاقوں سے  آتے ہیں مگر یہاں پر بھی ینگ ڈاکٹر کی ہڑتال کے باعث مشکلات کا سامنا ہے ۔
ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے تیماردار عبدالستار  نے کہا کہ اسپتال مریض لے کر آیا ہوں کوئی ڈاکٹر موجود نہیں ہے، کیا فائدہ اس سرکاری اسپتال کا، مریض تڑپ رہے ہیں او پی ڈی کو تالے لگے ہوئے ہیں، ہم کہا جائیں۔

دور دراز سے آئے مریض اور ان کے لواحقین سرکاری اسپتالوں کے فٹ پاتھوں پر او پی ڈیز کھلنے کے منتظر ہیں۔

ہم نیوا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی سیکریٹری صحت نورالحق بلوچ کا کہنا تھا کہ اسپتالوں کو تمام تر بنیادی ادویات اور آپریشن تھیٹر کے لیے ضروری سامان جلد فراہم کر دیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں