اپوزیشن کو دیکھ کر بنارسی ٹھگ یاد آجاتے ہیں، شبلی فراز


اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو دیکھ کر بنارسی ٹھگ یاد آجاتے ہیں.بنارسی ٹھگ لباس سے ٹھیک ٹھاک لگتے تھے لیکن لوگوں کو چکمہ دیتے تھے۔ پچھلے40 سال سے یہی لوگ حکومتوں میں رہے لیکن صرف ذاتی کاروبار کو فروغ دیا۔  

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ ملک کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔ ترسیلات زر میں 29 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ برآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ معیشت مسلسل بہتری کی طرف جارہی ہے۔ ستمبر میں کرنٹ اکاوَنٹ 7 کروڑ 30 لاکھ ڈالر سرپلس رہا۔ ملکی برآمدات میں بھی اضافہ ہورہا ہے

شبلی فراز نے کہا کہ  وزیراعظم بھی مہنگائی کے معاملے پر مطمئن نہیں ہیں۔ مہنگائی پرقابو پانے کے لیے اقدامات کیے جارے ہیں۔ وزیراعظم غریبوں کا درد رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی واقعے پر اپوزیشن نے جو کیا، پوری دنیا میں اس کا مذاق بن گیا۔ یہ لوگ اداروں کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں۔  قوم ان لوگوں سے حساب لے گی۔  کرپشن کیسزسے بچنے کے لیے اس جنگ کو اداروں کی طرف جھونک دیا۔

شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن ملک کے خلاف بیانیے کو فروغ دے رہی ہے۔ بلاول کو پتہ ہونا چاہیے کہ یہی لوگ تھے جنہوں نے بینظیر کی تصاویر جہازوں سے پھینکیں۔ یہ لوگ صرف مفادات کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ ان لوگوں کا جو احتساب ہونا ہے اس سے بچنے کیلئےاکٹھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خاتون اول کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، لیکن ان کو بھی سیاست میں گھیسٹ دیا گیا۔ کئی سالوں سے سندھ  پر پیپلزپارٹی کی حکومت ہے لیکن لوگ وہاں بھوک کا شکار ہیں۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ صفدر اعوان  نے مزار قائد پر جو ہلڑبازی کی اس کو سیاسی بنادیا گیا۔ بلاول صاحب آپ نے قومی پارٹی کو دیہات کی پارٹی بنا دیا۔ آپ لوگوں نے اداروں کو تباہ کیا۔ پیسے لے کر لوگوں کو بھرتی کیا گیا، اداروں کی تباہی کے ذمہ دار آپ ہیں۔

شبلی فراز نے کہا کہ آپ لوگوں کےخلاف چوری کے کیسز ہیں ان کے جوابات دیں۔ یہ لوگ صرف کرپشن کیسز سے نجات چاہتے ہیں۔  پاکستان کو ترقی کی راہ پرگامزن کرنے کیلئے ان لوگوں سے نجات ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 2 سال پہلے کہا تھا کہ یہ لوگ اکٹھے ہوں گے۔ اپوزیشن میں رہ کران لوگوں کامقابلہ کیاتھااب کیوں نہیں کریں گے۔ ان لوگوں نے حرام پر اپنے بچوں کی پرورش کی۔ اومنی گروپ کےاکاوَنٹس میں اربوں روپےآئےلیکن ابھی تک اس کا جواب نہیں دیا گیا۔


متعلقہ خبریں