ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ



اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انسداد منی لانڈرنگ کے عالمی ادارے ایف اے ٹی ایف کے تین روزہ اجلاس کا آغاز 21 اکتوبر سے ہوا تھا اور آج اس کا آخری دن تھا۔

تین روز تک جاری رہنے والے اس اجلاس میں منی لانڈرنگ کیخلاف پاکستان کے اقدامات کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا گیا پاکستان کو مزید گرے لسٹ میں رکھا جائے گا۔

ایف اے ٹی ایف کے اعلامیے کے مطابق پاکستان نے تمام ایکشن پوائنٹس پر پیش رفت دکھائی ہے۔ پاکستان نے 27 میں سے 21 نکات پرعملدرآمد کیا ہے۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے شمالی کوریا اور ایران کو بلیک لسٹ میں رکھا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کے مطابق پاکستان فروری 2021 تک گرے لسٹ میں رہے گا اور اسے باقی 6 نکات پر عمل درآمد کرنا ہو گا۔

سابقہ حکومتوں کی وجہ سے پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ میں گیا، وزیراعظم

گزشتہ روز سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کر رہی تھیں سعودی عرب نے پاکستان کیخلاف ووٹ دیا جس کے باعث گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے تاہم دفترخارجہ نے اس کی باضابطہ تردید کی تھی۔

بھارت اور اس کے اتحادیوں کی کوشش رہی کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کروایا جائے کیونکہ ان کے بقول پاکستان دہشت گردی کے کی روک تھام اور اس کی مالی اعانت کو روکنے کے اقدامات میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر سکا۔

رواں سال فروری اور اس سے قبل اکتوبر 2019 میں ایف اے ٹی ایف کا پیرس میں ہونے والا اجلاس خاصا اہم تھا لیکن ان دونوں اجلاسوں میں پاکستان گرے لسٹ سے نہیں نکل سکا تھا۔


متعلقہ خبریں