ناسا کو ملی ایک اور تاریخی کامیابی

ناسا کو ایک اور تاریخی کامیابی

ایریزونا: امریکی خلائی ادارے ناسا کا خلائی جہاز تاریخ میں پہلی بار بینوں (Bennu)‌ نامی سیارچے پر کامیابی سے اتر گیا۔

سیارچے سے خلائی جہاز کے ذریعے ماہرین نے مٹی اور پتھر اکھٹے کیے ہیں۔ جبکہ ناسا نےخصوصی تقریب کے دوران مشن کی تصاویر اور ویڈیوز جاری کردیں۔

ناسا کے خلائی ماہرین کا کہنا ہے کہ سیارچے سے حاصل کیے جانے والے نمونوں کے مشاہدے کے بعد نظام شمسی کے ارتقا اور زمین کے آباد ہونے سے متعلق جوابات مل سکیں گے۔

ناسا کے سربراہ کا کہنا ہے کہ بینوں کا شمار نظامِ شمسی کے قدیم ترین سیارچوں میں ہوتا ہے، یہ اکتوبر 2020 میں زمین سے 20 کروڑ 70 لاکھ میل کے فاصلے پر موجود تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اس مشن کا آغاز ستمبر 2016 میں ہوا، جہاز نے دو سالوں میں 101 دن کا سفر کر کے 1 ارب 25 کروڑ میل کا فاصلہ طے کیا۔

مزید پڑھیں: چاند کی مٹی اور پتھر زمین پر لانے کیلیے ناسا نے نجی کمپنیوں سے مدد حاصل کرلی

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ناسا نے نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے مشتری کی دو تازہ ترین تصاویر جاری کر دی تھیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق  ہبل دوربین کی مدد سے لی گئی ان تصاویر میں سیارے پر صدیوں سے موجود تاریخی ریڈ اسپاٹ اور اس کے چاند یوروپا کے علاوہ بہت بڑا طوفان بھی دیکھا جا سکتا تھا۔ طوفان کو 560 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے حرکت کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔

ماہرین نے دعویٰ کیا تھا کہ ریڈ اسپاٹ کی طرح یہ طوفان بھی اب مشتری کا مستقل حصہ بن جائے گا اور سیارے کی آئندہ لی جانے والی تصاویر میں بھی نظر آتا رہے گا۔

یاد رہے کہ اس سے قطل ناسا نے چاند کی مٹی اور پتھروں کو زمین پر لانے کے مشن کی تکمیل کے لیے نجی کمپنیوں سے مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ناسا اور سپیس ایکس کا تاریخی خلائی مشن شروع

امریکی خلائی ایجنسی کے مطابق ان کی ٹیم اگلے مشن کے لیے چاند کی سطح کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

ناسا کے اگلے مشن کے لیے پہلی بار خاتون کو چاند  پر اتارا جائے گا، آرٹیمس نامی مشن کے لیے آئندہ پانچ برسوں کے دوران 20 سے 30 ارب ڈالر رقم مختص کی گئی ہے۔

اس وقت ناسا میں محض 12 فی میل خلا باز کام کر رہی ہیں جو کل تعداد کے ایک تہائی حصے  سے بھی کم ہیں۔


متعلقہ خبریں