مختلف کمپنیوں کے انجیکشنز غیرمعیاری اور ملاوٹ شدہ ہونے کا انکشاف

مختلف کمپنیوں کے انجیکشنز غیرمعیاری اور ملاوٹ شدہ ہونے کا انکشاف

اسلام آباد: مختلف ادویہ ساز کمپنیوں کے تیار کردہ انجکشنز ملاوٹ شدہ و غیر معیاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے ملاوٹ شدہ و غیر معیاری میڈیکل مصنوعات کے بارے میں میڈیکل الرٹ جاری کر دیا۔

ڈریپ نے متعلقہ کمپنیوں کو غیرمعیاری مصنوعات کے اسٹاک مارکیٹ سے واپس اٹھانے کی ہدایت بھی جاری کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: ڈریپ کا الرٹ: زینیٹیک سمیت چند دیگر ادویات کی فروخت پر پابندی عائد کردی

اس ضمن میں ڈریپ کا کہنا ہے کہ سنٹرل ڈرگ لیبارٹری کراچی نے پراڈکٹس کو ملاوٹ شدہ و غیر معیاری قرار دے دیا ہے۔

ڈریپ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مصنوعات میں گلاس کے ذرات پائے گئے ہیں۔ ادویہ ساز کمپنیوں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ تمام سیلز آفیسرز، سپلائرز، ڈسٹری بیوٹرز کو الرٹ جاری کیا جائے۔

ادویہ ساز کمپنیوں کو یہ ہدایت بھی جاری کی گئی ہے کہ تمام فارمیسز، اسپتال، سیل پوائنٹس اور استعمال کنندہ سے یہ مصنوعات واپس لی جائیں۔

ڈریپ نے ادویہ ساز کمپنیوں کو یہ ہدایت بھی جاری کی ہے کہ پراڈکٹس کو واپس اٹھاکر 7 روز میں  عمل درآمدی رپورٹ جمع کرائیں۔

قبل ازیں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے ملک بھر کی دوا ساز کمپنیوں کو ہدایات جاری کی کہ زینٹیک سمیت ایسی تمام ادویات کی فروخت فی الفور روک دی جائے جن کی تیاری میں ’رانیٹیڈائن‘( Ranitidine) استعمال کیا جاتا ہے۔

ڈریپ کے مطابق رانیٹیڈائن پر مشتمل کچھ اشیا میں این نائٹروسوڈیمیتھیلایمین (N-Nitrosodimethylamine) نامی کیمکل کی موجودگی کے آثار ملے ہیں جو ممکنہ طور پرکینسر کا مرض پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت سے ادویات و طبی آلات کی تجارت پر عائد پابندی کا خاتمہ

نائٹروسوڈیمیتھیلایمین ایک ایسا کیمیکل ہے جو کھانے کی بعض اشیا میں بھی پایا جاتا ہے۔ اس ضمن میں ماہرین کہتے ہیں کہ جیسے دھوئیں سے تیارکردہ گوشت اور یا پھر دودھ سے تیار ہونے والی کچھ اشیا میں بھی اس کے آثار ملتے ہیں۔

عالمی خبررساں ایجنسی ’بی بی سی‘ کے مطابق زین ٹیک کا شماراوور دی کانوٹر ڈرگ میں کیا جاتا ہے یعنی ایسی ادویات جن کی خریداری کے لیے ڈاکٹر کا نسخہ دکھانا ضروری نہیں ہوتا ہے۔

زینٹیک معدے میں تیزابیت، السر اور متعلقہ تکالیف کے دوران استعمال کی جاتی ہے کیونکہ یہ تیزابیت کی مقدار کو کم کرتی ہے۔


متعلقہ خبریں