شیخ رشید احمد نے کوئٹہ میں دہشتگردی کا خطرہ ظاہر کر دیا


لاہور: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کوئٹہ میں دہشت گردی کا خدشہ ظاہر کردیا۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں کوئی بڑا سانحہ ہو سکتا ہے تاہم دعا گو ہوں کوئٹہ اور پشاور  کے جلسے خیریت سے ہو جائیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان میں داخل ہو چکے ہیں اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان دوبارہ منظم ہورہی ہے جسے بھارت کی مدد حاصل ہے۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان مشاورت کے لیے تیار ہیں لیکن وہ این آر او پر بات نہیں کریں گے۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ 90 فیصد قوم پاک فوج سے پیار کرتی ہے جبکہ 10 فیصد مایوس لوگ ناکام ہو گئے ہیں۔ شکست خوردہ لوگوں کی اولادیں غیرملکی شہریت اور خود اقاموں پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز عمران خان نے جو انٹرویو دیا اس پر آج سیاسی پریس کانفرنس کی ضرورت نہیں تھی۔ عمران خان کی پوری کوشش ہے کہ وہ نواز شریف کو واپس لائیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں اکھاڑ پچھاڑ ہوسکتی ہے اور 31 دسمبر سے 20 فروری تک جھاڑو پھیر دیا جائے گا لیکن میں بتا رہا ہوں کہ عمران خان کہیں نہیں جا رہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاست دان پچھتائیں گے  کیونکہ سیاست میں مشاورت ختم نہیں ہوتی۔ پیپلز پارٹی بہتر انداز میں کھیل رہی ہے اور ایسا موقع آئے گا کہ پیپلر پارٹی پی ڈی ایم کے ساتھ کچھ معاملات پر متفق نہیں ہو گی، میرے دوست شہباز شریف نے آ کر غلطی کی۔

شیخ رشید نے کہا کہ جلسوں سے حکومتیں جاتیں تو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 126 دن دھرنا دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کرپشن کا خاتمہ اور شفاف احتساب کا وعدہ پورا کرینگے، وزیر داخلہ

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو فون کر کے بڑے پن کا مظاہرہ کیا، پاک فوج اور جمہوری حکومت ایک پیج پر ہے تاہم اداروں سے تصادم سیاست کو تباہ کر دیتی ہے۔


متعلقہ خبریں