لاہور کی فضا میں بیماریوں کی کثرت

فائل فوٹو


لاہور شہر کی فضا بیماریوں سے بھرنے لگی ہے اورپنجاب کے صوبائی دارالحکومت میں ائیر کوالٹی انڈیکس دو سو اٹھاسی تک جا پہنچا ہے۔

شہر میں نزلہ، زکام، آنکھوں اور گلے کی بیماریاں بڑھ گئی ہیں۔ تین سو باون اے کیو آئی کے ساتھ لاہور بدستور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر ہے۔

شہر میں سب سے زیادہ آلودگی سندر شملہ پہاڑی کے علاقہ میں ریکارڈ کی گئی۔ جہاں ائیر کوالٹی انڈیکس چار سو بیس رہا۔

سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں تین سو ستتر، سید مراتب علی روڈ گلبرگ میں تین سو انہتر رہا۔ روز بروز فضا میں آلودگی بڑھنے پر شہری پریشان ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ وائرل انفیکشن کا خطرہ منڈلا رہا ہے اور حکام کو چاہیے کہ ہنگامی اقدامات کریں۔ لاہور میں سب سے زیادہ آلودگی سندر انڈسٹریل اسٹیٹ کے علاقے میں ریکارڈ کی گئی۔ کلمہ چوک، اپر مال، شملہ پہاڑی چوک کے علاقے بھی دھوئیں اور آلودگی کی کی لپیٹ میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور دنیا کا دوسرا آلودہ ترین شہر قرار

فضا میں آلودگی جانچنے والے ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں چار سو دو ائیر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ دہلی پہلے اور چائنہ کا شہر چینڈی گو تیسرے نمبر پر ہے جہاں اے کیو آئی ایک سو چھاسی ریکارڈ کیا گیا ہے۔

فضائی آلودگی جانچنے والے عالمی ادارے  کے مطابق لاہور میں مجموعی طور پر ائیر کوالٹی انڈیکس ایک سو باون ریکارڈ کیا گیا تھا، جبکہ پاکستان کے آلودہ شہروں میں گوجرانوالہ پہلے نمبر پر ہے، جہاں ائیر کوالٹی انڈیکس ایک سو ستاون ہے۔

عالمی سطح پر ایک سو چوہتر ائیر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ انڈونیشیا کا شہر جکارتہ سرفہرست رہا، دہلی دوسرے، ڈھاکہ تیسرے اور تاشقند چوتھے نمبر پر رہا۔


متعلقہ خبریں