دو قدم آگے تو بڑھ سکتے ہیں لیکن پیچھے نہیں ہٹ سکتے، بلاول بھٹو



کوئٹہ: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہم دو قدم آگے تو بڑھ سکتے ہیں لیکن اب پیچھے نہیں ہٹ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی پی ، پی ڈی ایم سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔

کٹھ پتلیوں کا کھیل ختم ہونیکو ہے،عوام کی حاکمیت کاسورج طلوع ہونیوالا ہے:مریم

ہم نیوز کے مطابق ایوب اسٹیڈیم کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ عام سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ میں گلگت بلتستان کے پہاڑوں سے مخاطب ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آپ سب نے اسلام آباد کو ایک واضح پیغام بھیجا ہے کہ پاکستان کے عوام ایک طرف اور سلیکٹڈ حکومت دوسری طرف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت مشکل سے اے پی سی میں پی ڈی ایم کی بنیاد رکھی گئی تھی۔

چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام اپنی جمہوری آزادی چاہتے ہیں اور غربت و بیروزگاری سے نجات چاہتے ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ آج ملک کی ساری جمہوری جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔ انہوں ںے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اب باقیوں کو بھی عوام کے پیج پر آنا پڑے گا وگرنہ انہیں گھر جانا پڑے گا۔

میں کٹھ پتلی نہیں،کسی کے اشارے پر نہیں چلوں گا، بلاول بھٹو

ہم نیوز کے مطابق چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ویڈیو لنک خطاب میں کہا کہ آج ملک کے غریب عوام نالائق حکومت کا بوجھ اٹھا رہے ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ یہ مارتے ہیں اور رونے بھی نہیں دیتے ہیں۔

انہوں نے ویڈیولنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے عوام اپنے حقوق لینا جانتے ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ کہیں نہیں لکھا ہے کہ بلوچستان کے عوام سلیکٹڈ کے غلام رہیں گے۔ انہوں ںے کہا کہ بلوچستان کے عوام نے اپنے حقوق کے حصول کے لیے اپنا خون دیا ہے۔

بلاول بھٹو نے استفسار کیا کہ پرویز مشرف کی آمریت نے بلوچستان کو کیا دیا؟ انہوں ںے کہا کہ بلوچستان کے ساتھ ماضی میں جوظلم ہوا تھا اس پر آصف زرداری نے ریاست کی طرف سے معافی مانگی تھی۔ انہوں ںے کہا کہ آصف
زرداری نے 18 ویں ترمیم کی صورت میں جمہوریت کو بحال کیا اور اس طرح ہم نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کا وعدہ پورا کردیا۔

چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے پی پی حکومت کے دور میں کیے جانے والے اقدامات کو گنواتے ہوئے کہا کہ ہم نے این ایف سی ایوارڈ کر کے تمام صوبوں کو ان کا حق دیا، انتظامی اور معاشی اصلاحات کیں، بلوچستان کے این ایف سی کی حفاظت کی، انسانی حقوق میں بہت سے ریفارمز کیے، ہائیر ایجوکیشن میں بلوچستان کے لیے کوٹہ رکھا اور سی پیک کے لیے محنت کی۔

پی ڈی ایم کاپاور شو: کوئٹہ میں موبائل فون سروس بند

انہوں ںے کہا کہ افسوسناک امر ہے کہ آغاز حقوق بلوچستان پرعمل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور گلگت بلتستان کے بغیر کوئی سی پیک نہیں بن سکتا ہے۔ ان کا استفسار تھا کہ گوادراورگلگت بلتستان کے عوام کو یہ کیوں محسوس ہو رہا ہے کہ سی پیک کا انہیں کوئی فائدہ نہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ گوادر اور گلگت کےعوام کو سی پیک کا فائدہ پہنچانا ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ سی پیک کو کامیاب کرنے کے لیے گلگت اور گوادر کے عوام کو ترجیح دینا ہوگی۔

ہم نیوز کے مطابق بلاول بھٹو نے کہا کہ سی پیک منصوبہ احساس محرومی دور کرنےکے لئے تھا۔ انہوں نے کہ صدر زرداری نے سی پیک کے قیام کے لیے چار سال تک محنت کی۔ انہوں ںے کہا کہ آپ کو سوچنا سمجھنا چاہیے کہ گوادر اور گلگت بلتستان کے بغیرکوئی سی پیک نہیں بنتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کا سب سے زیادہ فائدہ مقامی لوگوں کو ہونا چاہیے۔

چیئرمین پی پی کا ویڈیو لنک خطاب کے ذریعے کہنا تھا کہ آج سی پیک کو گیم چینجر کہتے ہیں لیکن یاد رکھیں کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ سی پیک کا منصوبہ کامیاب ہو تو ہمیں مقامی لوگوں کو سی پیک سے فائدہ پہنچانا پڑے گا۔

انہوں ںے الزام عائد کیا کہ عمران خان بلوچستان کے آئی لینڈز پر قبضہ کرنا چاہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج تاریخی مہنگائی ہے اور غربت ہے تو کیا یہ تبدیلی ہے؟

پی ڈی ایم کا 13دسمبر کو لاہور میں جلسے کا اعلان

ہم نیوز کے مطابق پی ڈی ایم کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ مارتے ہیں اور رونے بھی نہیں دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا اب ظلم کو ختم کرنا ہوگا۔


متعلقہ خبریں