دبئی پولیس کو رشوت کی پیشکش کرنا مہنگا پڑگیا

دبئی پولیس کو رشوت کی پیشکش کرنا مہنگا پڑگیا

فائل فوٹو


دبئی میں گرفتار ایک پاکستانی کو جیل سے فرار ہونے کیلئے پولیس اہلکار کو رشوت کی پیشکش کرنا مہنگا پڑگیا۔

عدالت نے مجرم کو دو سال قید اور50ہزار درہم کی سزا سنائی ہے۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق پاکستانی شہریت رکھنے والے شخص کو سب سے پہلے جون2020 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

پولیس کی تحویل سے فرار ہونے کیلئے مجرم نے پولیس اہلکار کو مرسڈیز، رولیکس کمپنی کی گھڑی،50 ہزار درہم ایڈوانس اور20ہزار درہم ماہانہ تنخواہ دینے کی پیشکش کی۔

اہلکار نے بتایا کہ ملزم ڈی پورٹ ہونے کے بعد غیر قانونی طور پر دوبارہ دبئی میں داخل ہونے کی پاداش میں سزا کاٹ رہا تھا اور اس نے جیل فرار ہونے میں مدد کرنے کیلئے رشوت کی پیشکش کی۔

پولیس اہلکار نے قیدی سے کہا کہ’مجھے سوچنے کیلئے وقت درکار ہے‘ اور پھر اپنے ڈائریکٹر کو بتا دیا۔ قیدی نے پولیس والے کو کہا کہ’ مجھے ایک شخص کو فون کال کرنے دو تاکہ تمہارے لیے ایڈوانس رقم کا بندوبست کر سکوں‘۔

قیدی نے اپنے جاننے والوں کو ایک کال کی جس کے ایک گھنٹے بعد دو افراد15 ہزار درہم لے کر پولیس اسٹیشن پہنچ گئے۔

دبئی پولیس نے دونوں اہلکاروں کو حراست میں لے کر تفتیش کی۔ تفتیش کے دوران ایک شخص نے بتایا کہ ٹیلی فون کرنے والا قیدی اس کا رشتہ دار ہے اور اس نے صرف رقم لانے کا کہا تھا۔

دوسرے شخص نے واقعہ مکمل لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’ مجھے تو صرف ساتھ چلنے کا کہا گیا تھا‘۔

پولیس نے رقم لانے والے دونوں افراد کو چھوڑ دیا ہے تاہم رشوت کی پیشکش کرنے والا مزید دو سال جیل میں گزارے گا۔


متعلقہ خبریں