بھیک مانگ کر وکیل بننے والی پہلی پاکستانی خواجہ سرا

بھیک مانگ کر وکیل بننے والی پہلی پاکستانی خواجہ سرا

کراچی: پاکستان کی پہلی خواجہ سرا وکیل جس نے سڑکوں پر بھیک مانگ کر وکالت کا سفر طے کیا۔

نمائندہ ہم نیوز کے مطابق کراچی کی سڑکوں پر بھگ مانگنے والی خواجہ سرا اپنی محنت اور لگن سے کمرہ عدالت تک پہنچ گئی۔ نیشا نے 10 سال کراچی کی سڑکوں پر بھیک مانگ کر وکالت کی ڈگری حاصل کرنے کا سفر طے کیا۔

پاکستان کی پہلی خواجہ سرا وکیل جس نے سال 2018 میں وکالت مکمل کی اوراب  تک سینکڑوں مقدمات میں بطور مؤکل عدالت میں پیش ہو چکی ہیں۔

لاہور سے تعلق رکھنے والی نیشا میٹرک کے بعد کراچی پہنچی اور اپنی بھیک مانگنے کے ساتھ ساتھ اپنا تعلیمی سفر جاری رکھا۔ نیشا کے مطابق قانون کی ڈگری کے حصول کے لیے جب انہوں نے لا کالج میں داخلہ لیا تو پڑھائی اور بھیک مانگنے کا وقت مقرر کر لیا۔

نیشا کہتی ہیں کہ وہ دوپہر 2 بجے سے شام 5 بجے تک لا کالج جاتی تھیں اور پھر رات 8 بجے سے 12 بجے تک کراچی کی سڑکوں پر بھیک مانگتی تھیں۔

وکالت کی سیڑھی کا سفر کامیابی سے طے کرنے والی 28 سالہ نیشا اب تک خواجہ سراؤں اور دیگر افراد کے 50 سے زائد مقدمات نمٹا چکی ہیں اور اس سفر میں انہوں نے کئی نشیب و فراز کا بھی سامنا کیا۔

نیشا خواجہ سرا افراد کو قانونی معاونت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بزرگ خواجہ سراؤں کے لیے شیلٹر ہوم بنانے کا بھی ارادہ رکھتی ہیں۔


متعلقہ خبریں