منی لانڈرنگ ریفرنس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع


لاہور: منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے احتساب عدالت میں بیان دیا کہ وزیر اعظم کی ایماء پر نیب کے وکلا سزا دلوانا چاہتے ہیں، صدر ن لیگ نے معزز جج کو اورنج ٹرین چلنے کی مبارکباد اور سفر کا مشورہ بھی دیا۔

منی لانڈرنگ ریفرنس پر احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے سماعت کی، جیل حکام نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا۔

دوران سماعت ن لیگی وکیل نے فرد جرم عائد کرنے کی مخالفت کی جبکہ شہباز شریف نے روسٹرم پر آ کر کہا نیب افسران عمران خان کے ایماء پر جلد از جلد انہیں سزا دلوانا چاہتے ہیں۔

نیب نے ن لیگ کے صدر شہباز شریف کی جانب سے کیے گئے اس دعویٰ کو رد کر دیا۔

دوران سماعت معزز جج نے شہباز شریف کو باور کرایا کہ ان کے خلاف ایک کیس بند ہو رہا ہے جس پر ن لیگ کے صدر نے جواباً کہا کہ کیس بند کر کے نیب احسان نہیں کر رہا، نیب کا بس چلے تو پورے پاکستان کے مقدمات ان پر بنا دے۔

شہباز شریف نے فاضل جج کو اورنج لائن ٹرین چلنے کی مبارکباد دی، جج جواد الحسن نے کہا کہ وہ ڈیڑھ گھنٹے میں عدالت پہنچے ہیں، جس پر شہباز شریف نے مشورہ دیا کہ آپ اورنج لائن ٹرین پر آئیں گے تو جلدی پہنچ جائیں گے۔

عدالت میں نصرت شہباز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پیش کی گئی، جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہاز کے جوڈیشل ریمانڈ میں دو نومبر تک توسیع کا حکم سنایا۔

پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں صدر ن لیگ نے کہا کہ اورنجن لائن ٹرین چار سال تاخیر کا شکار ہوئی جس کی ذمہ دار موجود حکومت ہے۔

لیگی رہنماؤں سے اظہار یکجہتی کے لیے کارکن بھی عدالت پہنچے اور ورکرز اور پولیس اہلکاروں کے درمیان دھکم پیل بھی ہوئی۔


متعلقہ خبریں