آئی جی سندھ کے مبینہ اغوا کی تحقیقات کیلیے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر


کراچی: سپریم کورٹ میں آئی جی سندھ کے مبینہ اغوا کی تحقیقات کےلیے آئینی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔

درخواست آئی اے رحمان اور دیگر 12 شہریوں نے دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ آئی جی سندھ کے اغوا کے معاملے پر آزاد اور خودمختار کمیشن بنانے کا حکم دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کیپٹن (ر) صفدر  کے خلاف مقدمہ درج کرانے والے مفرور ملزم کی ضمانت منظور

درخواست میں یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ کمیشن سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں بنایا جائے۔

خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کے داماد کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کی گرفتاری کے بعد آئی جی سندھ مشتاق مہر، ایڈیشنل آئی جی اور کراچی پولیس کے سربراہ غلام بنی میمن، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد حامد، ڈی آئی جی حیدرآباد نعیم شیخ اور ایڈیشنل آئی جی عمران یعقوب منہاس نے طویل رخصت پر جانے کی درخواستیں دے دی تھیں۔

ذرائع کے مطابق ایس ایس پی سکھرعرفان سموں نے بھی 15 روز کی چھٹیوں کی درخواست دی تھی۔ انہوں ںے اس ضمن میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ موجودہ صورتحال میں کام کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اے آئی جی عمران یعقوب منہاس نے آئی جی سندھ کو اس سلسلے میں جو مراسلہ لکھا اس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پولیس کا مورال متزلزل ہوا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ایسے ماحول میں کام نہیں کرسکتا، حالیہ واقعہ سے پولیس افسران صدمے میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیپٹن صفدر کی گرفتاری،گتھی مزید الجھ گئی، اعلیٰ پولیس افسران نے رخصت لے لی

بعد ازاں آئی جی سندھ  مشتاق مہر نے اپنی رخصت کی درخواست آئندہ دس دنوں کے لیے واپس لینے کا فیصلہ کیا۔

ہم نیوز کے مطابق سندھ پولیس کے سربراہ آئی جی مشتاق مہر نے یہ فیصلہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے واقع کا نوٹس لینے اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد کیا۔


متعلقہ خبریں