مولانا فضل الرحمان کی عوام سے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل

فائل فوٹو


پشاور: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی مذمت کرتے ہیں، فرانسیسی صدر کے بیانات سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی، آزادی اظہار رائے کسی کی بھی دل آزاری نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں یا کسی کی بھی دل آزاری کا عمل جرم کہلاتا ہے،فرد کے جرم کو ریاست کنٹرول کرلیتی ہے،فرانسیسی صدر مسلمانوں کےخلاف اعلان جنگ کررہےہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیا کہ فرانسیسی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے منسوخ کیے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ  پشاور واقعے کی مذمت کرتا ہوں، مدرسے میں دھماکہ بزدلانہ اقدام ہے۔

قومی اسمبلی: فرانس میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور

یاد رہے کہ گزشتہ روز  قومی اسمبلی میں یورپین ملک فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی۔

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے متفقہ مذمتی قرارداد پیش کی جس کے متن میں کہا گیا  کہ ایوان گستاخانہ خاکوں کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔

متن میں کہا گیا ہے کہ یورپ میں اسلاموفوبیا میں اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان کو اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحان پر تحفظات ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا منتخب ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ او آئی سی اسلاموفوبیا کے خلاف 15مارچ کا دن منائے۔

اجلاس کے آغاز پر وزیرخارجہ شاہ محمودقر یشی کومائیک دینے پر مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے اعتراض کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پہلے مجھے مائیک دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کارروائی نہیں چلنےدیں گے، آپ زیادتی کر رہے ہیں،اس دن بھی آپ نے زیادتی کی تھی۔

سینیٹ: فرانس میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور

بعد ازاں قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے حکومت کا قصہ لپیٹے جانے کا دعویٰ کردیا۔ 

خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے۔ اپوزیشن کا ضبط جواب دے رہا ہے۔

ن لیگ کے پارلیمانی رہنما نے کہا کہ فیڈریشن نے سندھ کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا۔ آئی جی کو اغوا کیا گیا۔ کراچی میں چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر بھرپور ساتھ دیا۔ پھر بھی پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نہیں نکلوایا جاسکا۔

بعد ازاں  پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ  جو گستاخی فرانس میں ہوئی اس پوری دنیا میں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  کسی بھی مسلمان کے لئے اس سے سنجیدہ ایشو کوئی نہیں ہو سکتا، آج اپوزیشن کی طرف سے قرارداد آئی تو کیا کوئی غیر آئینی کام کیا جائے گا۔

حکومتی بینچوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں پر لفظوں کی پیرا پھیری کی جا رہی ہے یہاں آکر پورے ایوان کو سر پر اٹھا لیا ہے۔

انہوں ںے مطالبہ کیا کہ خواجہ آصف کی پیش کی جانیوالی قراداد کو متفقہ طور پر منظور کیا جائے۔

مزید برآں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے فرانس میں تعینات پاکستانی سفیر کو واپس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا۔


متعلقہ خبریں