وزیراعظم نے نئی احتساب عدالتوں کے قیام کی منظوری دے دی

وزیراعظم نے نئی احتساب عدالتوں کے قیام کی منظوری دے دی

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں وزیراعظم عمران خان نے نئی احتساب عدالتوں کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔

ترجمان وزارت قانون کے مطابق فی الوقت 30 نئی احتساب عدالتیں قائم کی جائیں گی۔ دیگراحتساب عدالتیں مرحلہ وارقائم کی جائیں گی۔

ترجمان وزارت قانون کے مطابق وزیراعظم کو جنسی تشدد کی روک تھام کیلئے خصوصی عدالتوں بارے بھی بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے جنسی تشدد کی روک تھام کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام کا مسودہ طلب کرلیا ہے۔

خیال رہے کہ جولائی میں سپریم کورٹ نے ملک میں 120 نئی احتساب عدالتیں قائم کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے کرپشن کے مقدمات جلد نمٹانے سے متعلق حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ سیکرٹری قانون متعلقہ حکام سے ہدایت لے کر نئی عدالتیں قائم کریں۔

سپریم کورٹ نے 120 نئی عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کا بھی حکم دیا تھا۔ عدالت نے کرپشن کے مقدمات اور زیر التوا ریفرنسز کا فیصلہ تین ماہ میں  کرنے کی ہدایت بھی کی تھی۔

مزید پڑھیں: کرپشن کا خاتمہ اور شفاف احتساب کا وعدہ پورا کرینگے، وزیر داخلہ

دوروان سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ نیب ریفرنسز کا جلد فیصلہ نہ ہونے سے نیب قانون بنانے کا مقصد ختم ہو جائے گا۔ نیب کے 2000 سے ریفرنسز زیر التواء ہیں، کیا نیب اپنے قانون کی عملدرای میں سنجیدہ ہے؟

معزز جج نے کہا تھا کہ نیب ریفرنسز کے فیصلے کیوں نہیں ہورہے، 20، 20 سال سے نیب کے ریفرنسز زیر التواء ہیں۔

سپریم کورٹ کے سربراہ  نے کہا تھا کہ کیوں نہ نیب عدالتیں بند کردیں اور نیب قانون کو غیرآئینی قرار دے دیں۔ نیب کے 1226 ریفرنسز زیر التواء ہیں۔ نیب ریفرنسز کا فیصلہ تو تیس دن میں ہونا چاہیے۔ لگتا ہے 1226 ریفرنسز کے فیصلے ہونے میں ایک صدی لگ جائے گی۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے تھے کہ نیب کا ادارہ نہیں چل رہا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل، پراسیکیوٹر جنرل اور سیکرٹری قانون کو طلب کرلیا ہے۔ چیئرمین نیب سے زیر التوا ریفرنسز کو جلد نمٹنانے سے متعلق تجاویز بھی طلب کی گئی ہیں۔


متعلقہ خبریں