یوم سیاہ: کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے اسلام آباد میں علامتی بلیک آؤٹ


اسلام آباد: 27 اکتوبر 1947 کو کشمیر پر ناجائز بھارتی قبضے اور کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے اسلام آباد کی اہم ترین شاہراہ دستور سمیت دیگر جگہوں پرعلامتی بلیک آؤٹ کیا گیا، لائٹس بند ہونے پر شاہراہ تاریکی میں ڈوب گئی۔

پاکستان کی جانب سے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے 27 اکتوبر یوم سیاہ کے طور پرمنایا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر،ریاستی دہشتگردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا کی توجہ مبذول کرانے کیلئے شاہراہ دستور پر لگی لائٹیں پانچ منٹ بند کر کے علامتی بلیک آؤٹ کیا گیا۔

کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے وزیراعظم ہاؤس، ایوان صدر، وزارت خارجہ، سپریم کورٹ، وزیراعظم سیکریٹریٹ، پارلیمنٹ ہاؤ س کی لائٹس بند کردی گئیں۔ علامتی بلیک آؤٹ کے بعد شاہراہ دستور کی لائیٹیں دوبارہ چلا دیں گئیں۔

دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے کشمیر کے یوم سیاہ پر اپنے پیغام میں کہا کہ 27 اکتوبر کشمیر پر بھارتی قبضے کا دن تھا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر پر قبضے کے بعد بھارت نے کشمیریوں کے حقوق چھین لیے۔ یہ وقت کشمیریوں کے لیے بدقسمت وقت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جموں و کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضے کو 73برس مکمل

عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیری نہ کشمیری اور نہ ہی ان کی شناخت ہے۔ میں دنیا کو یاد دلاتارہوں گا کہ کشمیر متنازع علاقہ ہے اور حل چاہتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے۔ بھارت غیرقانونی مقبوضہ کشمیرمیں بدترین ریاستی دہشت گردی کررہا ہے۔

انہوں نے کشمیری عوام کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کا غیرقانونی قبضہ بین الاقوامی تنازعہ ہے۔ اس تنازعہ کا حل اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں میں ہے۔

اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ یوم سیاہ کشمیر انسانی تاریخ کے ایک تاریخ باب کو اجاگر کرتا ہے۔ سات دہائیوں سے جا ری مظالم کے باوجود بھارت کشمیری عوام کا عزم توڑنے میں ناکام ہے۔

ہندوستان ریاستی دہشت گردی، بے گناہ کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل، آزادی اظہار رائے پر پابندیوں میں ملوث ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کے پرامن حل کے لئے کام کرے۔

انہوں نے کہا یہ واحد راستہ ہے جو جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کو یقینی بنا سکتا ہے۔ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج پیلٹ گنوں کااستعمال اورمکانات کونذرآتش کررہی ہے۔

بھارت ہرحربہ آزما کربھی کشمیری عوام کےخودارادیت کی جدوجہدکوختم کرنےمیں ناکام ہے۔ بھارت کی یکطرفہ کارروائیاں آرایس ایس سےمتاثرہندوتوا سوچ کی عکاسی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہندوتوانظریےاوراکھنڈبھارت ڈیزائن کا امتزاج علاقائی امن و استحکام کے لیےخطرہ ہے۔

یاد رہے کہ73 سال قبل 27 اکتبور 1947 کو بھارت نے اپن فوجیں کشمیر میں اتار کر قبضہ کر لیا تھا تو تاحال قائم ہے۔

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت غاصبانہ قبضے کو تہتر برس مکمل ہوگئے ہیں اور دنیا بھر میں کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں