کراچی: کورونا کیسز سامنے آنے پر چھ سرکاری اسکول بند


کراچی: کراچی کے ضلع ملیر کے تعلیمی اداروں  میں ملازمین میں کورونا کے کیسز سامنے آنے پر چھ سرکاری اسکول بند کردیے گئے۔

محکمہ صحت سندھ نے سرکاری اسکولوں کے ملازمین کے کورونا ٹیسٹ کرائے تھے۔ ملیر کے تعلیمی اداروں  میں کورونا کے  سیکڑوں کیسز سامنے آنے پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر  نے پانچ  روز کے لیے اسکول بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

نوٹیفکیشن  کے مطابق محکمہ تعلیم کے تحت اسکولوں میں ڈس انفیکشن اسپرے کرایا جائے گا، جس کے بعد یکم نومبر سے اسکول دوبارہ کھل جائیں گے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا کیسزمیں تیزی سےاضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں ںے خبردار کیا کہ اگر ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو مزید سخت فیصلے کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: شاپنگ مالز، دکانیں، شادی ہالز اور ریسٹورنٹس رات 10بجے بند کرنے کا فیصلہ

ہم نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ پاکستان میں دوبارہ اسمارٹ لاک ڈاؤن شروع ہو گیا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ شادی ہالوں، ریسٹورنٹس اور مارکیٹوں میں سب سے زیادہ بے احتیاطی کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں بھی مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسدعمرنے اس ضمن میں کہا کہ مظفرآباد اور گلگت میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ اعداد و شمار کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 80 فیصد کیسز ملک کے گیارہ شہروں سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق اسد عمر نے کہا کہ کراچی، اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور ملتان سمیت دیگر شہروں میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اسکولوں کو کھولنے کی تیاری سب سے زیادہ کی گئی اور تعلیمی اداروں میں کورونا ایس او پیز پر بہتر عمل درآمد بھی ہو رہا ہے لیکن کچھ تعلیمی اداروں میں ایس او پیز کی خلاف ورزی بھی کی جارہی ہے۔

امریکہ میں ایک دن میں 75 ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ

ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ جن ممالک میں کورونا کیسز زیادہ ہیں وہاں سے آنے والے لوگ 96 گھنٹے پہلے اپنا ٹیسٹ کرائیں۔ انہوں ںے خبردار کیا کہ اگر 96 گھنٹے پہلے ٹیسٹ نہیں ہو گا تو ان کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔


متعلقہ خبریں