دبئی میں غیر ملکیوں کو کاروبار کے مکمل ملکیتی حقوق دینے کا فیصلہ

دبئی میں غیر ملکیوں کو کاروبار کے مکمل ملکیتی حقوق دینے کا فیصلہ

فائل فوٹو


ابوظہبی نے غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کے متعلق ایک قانون پاس کیا ہے جو غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اپنے کاروبار کے100 فیصد ملکیتی حقوق فراہم کرتا ہے۔

اس قانون سے وہ کاروباری فائدہ اٹھا سکیں گے  جنہوں نے  کم سے کم 20 لاکھ درہم کی سرمایہ کاری کی ہوگی۔ اس کا اطلا ق زراعت اور صنعت سمیت 122 شعبوں پر ہوگا۔

اس سے قبلغیر ملکی سرمایہ کاروں کو کاروباری اداروں کی 49 فیصد تک ملکیت کی اجازت تھی۔ اس پابندی کے خاتمہ کے بعدغیر ملکی افراد کو کاروباری اداروں کا مکمل انتظام اپنے پاس رکھنے کی اجازت حاصل ہوجائے گی۔

اس قانون کو بنانے کے متعلق2018 سے کام ہو رہا تھا لیکن اس پر باضابطہ عمل درآمد اپریل2020 سے شروع ہوا۔

اس قانون کے مطابق فی الحال13 شعبوں کو منفی فہرست میں ڈالا گیا ہے۔ منفی فہرست میں بینکنگ اور انشورنس کا کاروبار بھی شامل ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس قانون سے دبئی میں غیر ملکی سرمایہ کاری اور رقوم کی ترسیل میں اضافہ ہوگا جب کہ دبئی کی برآمدات بھی بڑھیں گی۔

اس اجازت کا اطلاق زراعت، مینوفیکچرنگ، متبادل توانائی، ای کامرس ٹرانسپورٹ، آرٹس، تعمیرات اور انٹرٹینمنٹ کے شعبوں میں ہوگا۔

یو اے ای کا دارالحکومت ابو ظہبی تیل کے وسیع ترین وسائل سے مالامال ہے جس کی یومیہ پیداوار 30 لاکھ بیرل ہے۔ اس کے علاوہ عرب دنیا میں متحدہ عرب امارات براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری وصول کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے جس کو گزشتہ برس اس مد میں 11 ارب ڈالر حاصل ہوئے۔


متعلقہ خبریں