ایاز صادق نے جو بات کی وہ ان کا ذاتی مشاہدہ تھا، شاہد خاقان عباسی


اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایاز صادق نے جو بات کی وہ اس میٹنگ میں نہیں تھی، وہ ان کا ذاتی مشاہدہ تھا۔

حالیہ بیان میں قومی سلامتی سے متعلق تاریخ مسخ کرنے کی کوشش کی گئی، ڈی جی آئی ایس پی آر

ہم نیوز کے پروگرام ’بڑی بات‘ میں میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایاز صادق اپنا دفاع خود کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ محتاط آدمی ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ معافی سب کو مانگنی چاہیے کیونکہ سیاست کا ماحول ایسا ہو گیا ہے کہ کسی کی بھی عزت محفوظ نہیں ہے۔

ایک سوال پرانہوں نے کہا کہ فضائی جنگ کا حصہ ہے کہ مار گرائے جانے والے پائلٹ کو واپس کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کاہ کہ جب وزرا کو اپوزیشن لیڈر کی بے عزتی کی ہدایت ملے گی تو پھر باتیں کھل کر ہوں گی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزیراعظم اپوزیشن سے معافی مانگیں کہ غداری کے الزامات غلط ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔

ایاز صادق اپنے بیان پر اسمبلی میں معافی مانگیں، شبلی فراز

ن لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جب سینسرشپ ہوگی تو ابہام ہو گا اور خیالات کو توڑ مروڑکر پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج ڈائیلاگ کی ضرورت ہے لیکن حکومتی رویہ دیکھ کر ڈائیلاگ ممکن ہی نہیں دکھائی دیتا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے ڈائیلاگ کے راستے بند کردیے ہیں۔

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات میں پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ سیاسی معاملات کا حل ڈائیلاگ سے نکلتا ہے لیکن بدقسمتی سے آج ڈائیلاگ ہی بند ہے۔

سفید جھوٹ کس کو خوش کرنے کے لیے بولا جا رہا ہے؟ اسد عمر

میزبان عادل شاہ زیب کے استفسارپرن لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اعتماد میں ہونے والی میٹنگ کو این آر او کا نام دیا تو ڈائیلاگ بند کردیا۔ انہوں ںے کہا کہ ایک ادارے سے نہیں بلکہ قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔


متعلقہ خبریں