سری نگر: سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ جموں و کشمیر فاروق عبداللہ کو عید میلاد النبیﷺ کے موقع پر درگاہ حضرت بلؒ جانے کی اجازت نہیں ملی۔ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کو قابض بھارتی انتظامیہ نے روک دیا۔
Sagar denounces J&K government for barring Dr Farooq Abdullah from offering prayers at Hazratbal
Calls it the only development in Kashmir post unconstitutional abrogation of J&K’s Special Statushttps://t.co/albUW8tUqZ
— JKNC (@JKNC_) October 30, 2020
جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے بیان میں انتظامیہ کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
Sagar denounces J&K government for barring Dr Farooq Abdullah from offering prayers at Hazratbal
Calls it the only development in Kashmir post unconstitutional abrogation of J&K’s Special Statushttps://t.co/albUW8tUqZ
— JKNC (@JKNC_) October 30, 2020
نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ امن پسند عوامی لیڈر اور منتخب رکن پارلیمنٹ ہیں۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ عید میلاد النبیﷺ کے موقع پر وہ ہمیشہ حضرت بلؒ کی درگاہ میں نماز ادا کرتے ہیں۔
پارٹی ترجمان عمران نبی ڈار کے مطابق ایسی شرمناک حرکت سے صرف جموں و کشمیر انتظامیہ اور اس کے آقاؤں کی بدنامی ہوتی ہے۔
PAGD condemns interference in the religious rights of Dr Farooq Abdullah pic.twitter.com/Fjs4e65pw1
— J&K PDP (@jkpdp) October 30, 2020
مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو حضرت بلؒ کی درگاہ جانے سے روکنے کے انتظامی اور حکومتی اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔