سینیگال: تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، 140 افراد جاں بحق

کشتی حادثہ

افریقی ملک سینیگال میں تارکین وطن کی کشتی کھلے سمندر میں الٹ گئی، جس کے نتیجے میں 140 افراد ہلاک ہوگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈوبنے والی کشتی میں  سوار 59 افراد کو مچھیروں نے ریسکیو کرلیا۔ ڈوبنے والے افراد میں سے 20 کی لاشیں بھی نکال لی گئیں۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سینیگال کے ساحل پر 200 تارکین وطن کشتی کے ذریعے یورپ جانے کی کوشش کررہے تھے۔ کشتی میں گنجائش سے زائد افراد سوار تھے، جس کی وجہ سے کشتی الٹ گئی۔

رپورٹس کے مطابق کشتی مغربی سینیگال کے ساحل سے اسپین کے کینیری آئس لینڈ کے لیے روانہ ہوئی تھی، جو سفر کے چند گھنٹے بعد ڈوب گئی۔

خیال رہے کہ جولائی میں ترکی کی ایک جھیل میں کشتی ڈوبنے سے پاکستانی شہری سمیت 7 پناہ گزین ہلاک ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: تیونس کے ساحل پر تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، ایک ہلاک 

ترک وزیرداخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ وین جھیل میں ڈوبنے والی کشتی پر 71 پناہ گزین سوار تھے۔ ان میں سے 64 پناہ گزینوں کی جان بچالی گئی تھی۔

ترک وزیرداخلہ سلمان سویلو کے مطابق  پناہ گزینوں کا تعلق پاکستان، بنگلہ دیش اورافغانستان سے تھا۔

یاد رہے کہ جون میں قبل بنگلہ دیش سے ملائیشیا جانے والے روہنگیا پناہ گزینوں کی کشتی گہرے سمندر میں ڈوب گئی تھی جس سے کشتی میں سوار 24 مسافر جاں بحق ہوئے تھے۔

کورونا وائرس کے خدشے کے پیش ںطر ملائیشا جانے والی روہنگیا پناہ گزینوں کی کشتی سمندری حدود میں روکنے کے بعد واپس کھلے سمندر میں بھیجدی گئی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتی میں تقریباً 200 روہنگیا مسلمان سوار تھے جو بنگلہ دیش میں قائم پناہ گزیں کیمپوں سے ملائیشیا جارہے تھے۔

بنگلہ دیش کے پناہ گزیں کیمپوں میں رہائش پزیر روہنگیا مسلمان کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر ملائیشیا جارہے تھے، لیکن ملائیشیا کے کوسٹ گارڈز نے کشتی کو شمالی مغربی جزیرے لنکاوی کے قریب روک دی تھی۔


متعلقہ خبریں