کینیڈا کا 12 لاکھ سے زائد غیر ملکیوں کو بسانے کا فیصلہ

کینیڈا کا تین برس میں 12 لاکھ سے زائد غیر ملکیوں کو بسانے کا فیصلہ

فوٹو: فائل


اوٹاوا: امیگریشن کے وفاقی وزیر مارکو مینڈیسینو نے کہا ہے کہ کینیڈا اگلے تین سالوں میں 12 لاکھ سے زائد نئے غیر ملکیوں کو ملک میں آباد کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

مارکو مینڈیسینو کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ملک میں افرادی قوت کی کمی کو دور کرنے اور معیشت کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ممکن ہے کہ آئندہ 20 سالوں میں کینیڈا کا وزیراعظم پاکستانی ہو، رحمان ملک

اوٹاوا میں میڈیا سے گفتگو کے دوران مارکو کا کہنا تھا کہ حکومت 2021 میں نئی مستقل سکونت کے لیے 4 لاکھ ایک ہزار، 2022 میں 4 لاکھ 11 ہزار اور 2023 میں 4 لاکھ 21 ہزار درخواستیں منظور کرے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کینیڈا کو مزید افرادی قوت کی ضرورت ہے اور غیرملکیوں کے ذریعے ہم اپنی یہ ضرورت پوری کر سکتے ہیں۔

مارکو مینڈیسینو نے مزید بتایا کہ ’کورونا وبا سے قبل، غیرملکیوں کے ذریعے معیشت کا فروغ ہماری ترجیحات میں شامل تھا تاہم اب یہ ضرورت بن چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کینیڈا: خلائی ادارے کی سربراہ پہلی بار خاتون مقرر

امیگریشن پالیسی ریسرچر رابرٹ فیلکونر کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ اگر حکومت اپنے اس ٹارگٹ کو پورا کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو غیرملکیوں کو کینیڈا میں آباد کرنے کا 1911 کے بعد یہ بلند ترین ریکارڈ ہوگا۔


متعلقہ خبریں