کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں انسداد پولیو مہم

پولیو ٹیم پر حملہ، لیڈی ہیلتھ ورکر مار پیٹ سے بے ہوش

فوٹو: فائل


کراچی: کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا دوسرا مرحلہ شروع ہو گیا ہے۔ پولیو مہم 8 نومبر تک جاری رہے گی۔

پولیو مہم کے دوران  کراچی سمیت مختلف اضلاع میں 5 سال سے کم عمر کے 60 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ کراچی کے 20 لاکھ بچوں کو بھی پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

سندھ  کے ضلع سکھر،  شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ ڈویژن میں مہم کے پہلے مرحلے کا آغاز ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان میں مزید 2 بچے پولیو وائرس کا شکار

ایمرجنیس آپریشن سینٹر سندھ کے مطابق رواں سال پولیو کے 80 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں 22 کا تعلق سندھ سے ہے۔ کورونا وائرس کی وباء کے پیش نظر پولیو ورکرز احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے بچوں کو پولیو کے قطرے پلارہے ہیں۔ کراچی سمیت سندھ میں جاری انسداد پولیو مہم کا اختتام 8 نومبر کو ہو گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے لاہور کے پولیو ورکرز نے انسداد پولیو مہم کے دوران یومیہ اجرت میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔

پولیو ورکرز کے مطابق ایک پولیو ورکر کو یومیہ چار سو روپے اجرت دی جاتی ہے،پانچ روز مہم کے دوران پولیو ورکرز کو دو ہزار روپے ادا کیے جاتے ہیں جو بالکل بھی ناکافی ہے۔

پولیو ورکر نورین کا کہنا تھا کہ ہم گھر گھر جاکر پورے لاہور میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلاتے ہیں۔ پولیو ورکرز کی روزانہ اجرت میں اضافہ کیا جائے۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کورآرڈینیٹر پولیو پروگرام ملک نوید نے کہا تھا کہ پولیو ورکرز کو مقررہ کردہ پورا معاوضہ ادا کیا جاتا ہے۔ ہر پولیو ورکر کو اس کے اکاؤنٹ میں رقم پہنچتی ہے۔ہر ورکر کا روزانہ کا معاوضہ چھ سو روپے کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔


متعلقہ خبریں