جوبائیڈن امریکہ کے نئے صدر منتخب



واشنگٹن: ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن امریکہ کے نئے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔ 

امریکی نشریاتی ادارے  سی این این کے مطابق جو بائیڈن اب تک 273 الیکٹورل ووٹ حاصل کر چکے ہیں جب کہ ریپبلیکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے ووٹوں کی تعداد 213 ہے۔

سی این این کے مطابق جو بائیڈن نے امریکی ریاست پینسلوینیا میں 20 الیکٹورل ووٹ حاصل کئے ہیں جس کے بعد ان کے الیکٹرول ووٹوں کے کل تعداد 270 سے تجاوز کر گئی ہے۔

سی این این کے مطابق جو بائیڈن کی جیت کے ساتھ ہی کملا ہیرس امریکہ کی پہلی خاتون اور سیاہ فام نائب صدر منتخب ہو گئی ہیں۔

خیال رہے کہ کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی سینیٹر کملا ہیرس کی والدہ انڈیا جبکہ والد جمیکا میں پیدا ہوئے تھے۔

ہم نیوز نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این اور دیگر امریکی نشریاتی اداروں کے حوالے سے جو بائیڈن کی جیت کی خبر سب سے پہلے بریک کی ہے۔

فاکس نیوز کے مطابق پینسلوینیا میں جوبائیڈن کی چونتیس ہزار دو سو تینتالیس ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔ پینسلوینیامیں جوبائیڈن کے ووٹوں کی تعداد 33لاکھ 39 ہزار500 ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ کا صدر کتنی تنخواہ پر کام کرتا ہے؟

اے بی سی کے مطابق جوبائیڈن نے دو سو تہتر الیکٹورل ووٹ حاصل کر کے کامیابی اپنے نام کی ہے۔ نئے منتخب ہونے والے صدر نے سات کروڑ چوالیس لاکھ اٹہھتر ہزارتین سو پینتالیس پاپولر ووٹ حاصل کیے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر منتخب ہونے کے لیے امیدوار کو کل 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔

سی این این کے مطابق جو بائیڈن صبح اپنے اہلخانہ کے ہمراہ اپنے گھر ڈیلاوئر میں گزار رہے تھے جب انہیں یہ خبر ملی کہ انہیں اپنے آبائی علاقے پنسلوینیا کا فاتح قرار دیا گیا ہے اور وہ امریکہ کے 46 ویں صدر ہوں گے۔

سی این این کے مطابق جو بائیڈن آج رات قوم سے خطاب کریں گے۔

نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عوام نے منتخب کر کے امریکہ کی قیادت کا اعزاز بخشا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنہوں نے میرے حق میں یا خلاف ووٹ دیا،ان سب کا صدر ہوں گا،عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا۔

دوسری جانب ریپبلیکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات کے نتائج ماننے سے انکار کرتے ہوئے عدالت جانے کا اعلان کر دیا ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ میری ٹیم سوموار سے انتخابی نتائج کے خلاف مقدمے کا آغاز کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات ختم ہونے سے ابھی بہت دور ہیں، جوبائیڈن غلط طور پر اپنے آپ کو انتخابات میں فاتح قرار دے رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں