خیبرپختونخوا: موسم سرما کی تعطیلات مقررہ وقت سے پہلے کرنے پر غور


پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر صوبے کے  تعلیمی اداروں خصوصاً سرمائی اضلاع میں موسم سرما کی تعطیلات مقررہ وقت سے پہلے کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کورونا کا اجلاس ہوا ہے جس میں متعلقہ صوبائی وزراء کے علاوہ کور کمانڈر پشاور، چیف سیکرٹری، آئی جی پی اور دیگر سول و عسکری حکام کی شرکت کی ہے۔

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں کورونا وبا کی دوسری لہر شروع ہوگئی ہے، ضلع چترال اور ہزارہ کے بعض علاقوں میں کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا ہے کہ بعض تعلیمی اداروں میں بھی کورونا کے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔

تعلیمی ادارے 15 اکتوبر سے بند ہونے والی خبریں غلط اور جعلی ہیں، شفقت محمود

ٹاسک فورس نے چترال میں کورونا کیسز کی بڑھتی تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چترال میں ٹیسٹنگ اور اسپتالوں کی استعداد بڑھانے کے لیے فوری طور پر خصوصی اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔

اس کے علاوہ سیکرٹری صحت کو فوری طور پر چترال کا دورہ کر کے وہاں اسپتالوں کی استعداد بڑھانے کے لئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

اجلاس میں تعلیمی اداروں خصوصا سرمائی اضلاع میں موسم سرما کی تعطیلات مقررہ وقت سے پہلے کرنے پر غور شروع کر دیا گیا ہے اور محکمہ تعلیم کو اس حوالے سے قابل عمل تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مزید برآں اجلاس میں عوامی مقامات میں فیس ماسک پہننے پر عملدرآمد کو یقینی بنانے، تفریحی پارکوں کو شام چھ بجے تک بند کرنے، شادی ہالز، مارکیٹس، اور ریسٹورنٹس کو بھی رات 10 بجے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ اجلاس میں ٹاسک فورس نے محکمہ صحت کو تمام اضلاع میں ہاٹ سپاٹس کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی ہے۔


متعلقہ خبریں