ٹرمپ شکست کےبعدوائٹ ہاؤس سے نہ گئے تو کیا ہوگا؟


ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوارجو بائیڈن اوررپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان امریکہ کی صدارت کیلئے کانٹے کا مقابلہ جاری ہے۔

صدر ٹرمپ کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگائے جا رہے ہیں اور انہوں نے تین ریاستوں کے نتائج چیلنج کر دیئے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عدالت میں دائر کردہ درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم کو ووٹوں کی گنتی کے دوران مناسب رسائی حاصل نہیں ہے۔

امریکی صدر نے گزشتہ روز اچانک نتائج رک جانے پر بیان جاری کیا تھا کہ اچانک نتائج رک جانا دھوکہ ہے اور اس سے دھاندلی کے شکوک پیدا ہو رہے ہیں۔

صدرٹرمپ کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کے  الزامات کے بعد امریکہ کے مختلف شہروں میں حالات بھی کشیدہ ہیں۔

امریکی صدارتی امیدوار جوبائیڈن کے حامیوں نے ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس خالی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مظاہرین کا ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس خالی کرنے کا مطالبہ

سوال یہ ہے کہ ٹرمپ ہار کی صورت میں وائٹ ہاؤس سے باہر نہ گئے تو کیا ہوگا؟ اگر امریکی انتخابات میں شکست کے بعد سابق صدر وائٹ ہاؤس نہ چھوڑے تو اس کو زیر حراست تصور کیا جاتا ہے۔

امریکی62 ائیربورن کے جوان پورے احترام کے ساتھ انہیں وائٹ ہاؤس سے باہر نکال  کر پینسلوانیا اسٹریٹ میں چھوڑ دیں گے۔

امریکی صدر کی ہار کی صورت میں فوری سیکرٹ سروس کی کمان نو منتخب صدر کو منتقل ہوجائے گی۔ حساس امور پر ان کو محدودتر بریفنگ دی جائے گی۔

ہار کی صورت میں ڈونلڈٹرمپ28سال میں دوسری مدت میں منتخب نہ ہونے والے پہلے صدر ہوں گے۔1993 کے انتخابات میں بش سینیئردوسری مدت یقینی بنانے میں ناکام ہوئے تھے۔


متعلقہ خبریں