مسئلہ کشمیر ہماری خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے، وزیر خارجہ

مسئلہ کشمیر ہماری خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے، وزیر خارجہ

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ہماری خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے چیئرمین جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت نے ملاقات کی۔ جس میں مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ہماری خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے اور بھارتی غیر قانونی اقدامات کو تمام کشمیری یکسر مسترد کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض افواج کی طرف سے کشمیریوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں تاہم پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول تک معاونت جاری رکھے گا۔

گزشتہ ہفتے پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں زمینی ملکیت کے قوانین میں غیرقانونی ترمیم کو مسترد کر دیا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے کہا تھا کہ بھارت کی جانب سے کشمیر میں زمینی ملکیت کے قوانین میں تبدیلی قابل مذمت ہے۔ کشمیر میں زمینی ملکیت میں تبدیلی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے خلاف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زمینی ملکیت کے قوانین میں تبدیلی پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ معاہدوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔ مسئلہ کشمیرعالمی قوانین کے تحت عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام عالم بھارت پہ دباؤ ڈالے کہ وہ کشمیر سے اپنا قبضہ ختم کرے، سردار مسعود

ترجمان کے مطابق 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات اور ڈومیسائل قانون میں تبدیلی کا مقصد کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنا ہے۔ کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے میں تبدیلی کا مقصد کشمیریوں کو ان کی اپنی سرزمین پر اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے بھارت  نے اپنے تمام شہریوں کو مقبوضہ جموں و کشمیر اور لداخ میں زمین خرید کی اجازت دی تھی۔ بھارتی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ نے اس سلسلے میں باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر اور لداخ میں زمین سے متعلق قوانین نوٹی فائی کیے ہیں جس کے تحت ملک کا کوئی بھی شہری اب زمین خریدنے کا مجاز ہو گا۔

قوانین میں کی جانے والی تبدیلی میں واضح کیا گیا ہے کہ زرعی زمین صرف اور صرف زرعی مقاصد کے لیے ہی استعمال ہوگی۔


متعلقہ خبریں