منی لانڈرنگ ریفرنس: نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کے اشتہارات آویزاں

منی لانڈرنگ ریفرنس: نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کے اشتہارات آویزاں

فائل فوٹو


لاہور: مبینہ منی لانڈرنگ ریفرنس میں پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کے اشتہارات آویزاں کر دیئے گئے۔

منی لانڈرنگ ریفرنس میں قومی احتساب بیور (نیب) لاہور کے تفتشی افسر نے احتساب عدالت کے باہر اشتہار آویزاں کردیے۔

نیب کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ نصرت شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے لیکن اس کے باوجود وہ گرفتار نہیں ہوئیں۔

نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کے باہر،، نصرت شہباز کی رہائش گاہ اور عوامی مقام پر اشتہار آویزاں کر دیے ہیں۔ منی لانڈرنگ ریفرنس پر آئندہ سماعت گیارہ نومبر کو ہو گی۔

اس سے قبل لاہور کی احتساب کے ایڈمن جج جواد الحسن نے نصرت شہباز کے خلاف اشتہاری کارروائی کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس، شہباز شریف، حمزہ پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر

29 ستمبر کو احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور اثاثہ جات کیس میں شہبازشریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور بیٹی رابعہ عمران کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے تھے۔

احتساب عدالت لاہور  نے قومی احتساب بیورو(نیب) کو نصرت شہباز اور رابعہ عمران کو پیش کرنے کا حکم دے دیا تھا۔ نصرت شہباز اور رابعہ عمران کے عدالت پیش نہ ہونے پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔

عدالت نے شہباز شریف کے اہلخانہ سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں نیب کو حکم دیا تھا کہ وزرات خارجہ سے سلمان شہباز کے بیرون ملک میں رہنے کی وجہ معلوم کر کے عدالت کو آگاہ کیا جائے۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر نصرت شہباز اور رابعہ عمران کو  دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے شہبازشریف کی بیٹی جویریہ شہباز اور حمزہ شہباز کی حاضری سےاستثنی کی درخواست منظورکرلی تھی۔


متعلقہ خبریں