انتخابی عمل میں بہتری کیلئے ٹیکنالوجی ماہرین کے فورم کا قیام

اومیکرون: شعبہ صحت، ترجیحات کی سمت درست کرنے کی ضرورت ہے، فافن

اسلام آباد : ٹرسٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاونٹ ابیلٹی (ٹی ڈی ای اے) نے انتخابی نظام میں بہتری اور شفافیت کے لیے ایک منفرد فورم قائم کیا ہے جہاں جدید ٹیکنالوجی  کے ماہرین  ملک کے موجودہ انتخابی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے تکنیکی حل پیش کریں گے تاکہ ملک میں جمہوریت  اور انتخابی عمل پر عوام کا اعتماد مزید پختہ ہوسکے۔

فافن کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق فورم کی افتتاحی تقریب  میں الیکشن کمیشن آف پاکستان، سول سوسائٹی  کے نمائندوں اور ملک بھر سے جدید ٹیکنالوجی کے ماہرین نے شرکت کی۔

اس فورم کا قیام ٹی ڈی ای اے  کی انتخابی نظام میں بہتری اور شفافیت لانے کے لیے  اب تک کی گئی  کاوشوں میں سے ایک ہے جس کے تحت جدید ٹیکنالوجی کے ماہرین سے استفادہ کر کے موجودہ نظام میں مزید بہتری  لائی جا سکے گی تاکہ عوام کااعتماد انتخابی نظام   پرمزید پختہ ہو سکے اور جمہوریت  کے ثمرات   پاکستان کے طول و ارض  میں بسنے والے عوام تک پہنچ سکیں۔

۔تقرب سے خطاب کرتے ہوئے   ٹی ڈی ای اے کے ٹیم لیڈ  رشید چوہدری نے کہا کہ  یہ امر قابل  اطمینان  ہے کہ  تمام  شراکت دار بلخصوص  الیکشن کمیشن آف پاکستان،    سول سوسائٹی کی تنظیموں  اور سیاسی جماعتوں نے موجودہ انتخابی  نظام میں بہتری لانے  کی کوششوں کو جاری رکھنے پر متفق ہیں اور اس  مقصد کے حصول کے لئے جدید ٹیکنالوجی  کا موثر استعمال ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ملک میں انتخابی نظام میں بہتری کے لیے  کام کرنے والی ایک نمایاں تنظیم کی حیثیت سے  ٹی ڈی ای اے  ٹیکنالوجی کی دو دھاری  تلوار سے بخوبی آگاہ ہے کہ  اس  کا استعمال  انتخابی نظام  کی مضبوطی اور ساکھ کے لئے  کتنا اہم اور مشکل ہے۔ “جدید ٹیکنالوجی کے ماہرین کے اس فورم کے ساتھ ہم  سنجیدگی کے ساتھ موجودہ حالات کے پیش نظر   مسائل کا  تکنیکی حل  تلاش کرنے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں  ، بشمول سیکیورٹی ،   افہام و تفہیم سے  مسائل کا حل اور رائے دہندگان اور دیگر شراکت داروں کے درمیان  آسان رسائی، اقتصادی اور انفراسٹرکچر کی ترقی اور بحالی کے اخراجات  وغیرہ۔

پراجیکٹ لیڈ صاحبزادہ سعود نے بتایا کہ یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس منصوبے کے تحت 16ماہرین پر مشتمل ایک الیکشن ٹیک فورم (ای ٹی ایف) قائم کیا گیا  ہے جوٹیکنیکل حل ، سائبر سیکیورٹی ، نیٹ ورکنگ اور ڈیٹا مینجمنٹ سے  بخوبی واقف  ہے۔ یہ فورم انتخابات میں جدید ٹکنالوجی کے موثر استعمال  اور اسمیں مزید  شفافیت  لانے کے لیے  الیکشن کمیشن آف پاکستان اور پارلیمنٹ کو اپنی  سفارشات پیش کرے گا، جس پر  عوام اور شراکت داروں کا  اعتماد  ہو گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے  ڈائریکٹر جنرل  انفارمیشن ٹیکنالوجی محمد خضر عزیز  نے الیکشن کمیشن کے ان تمام اقدامات پر تفصیل سے روشنی ڈالی جن کے تحت کمیشن نے انتخابی معلومات کی رسائی اور انتخابی مراحل کی بہتری کے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے۔

انہوں نے  کہا کہ کمیشن نے رجسٹرد ووٹر کو اسکے ووٹ  اور پولنگ سٹیشن کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے ایس ایم ایس سروس ، کمپیوٹرائزڈ انتخابی فہرستیں ، پولنگ اسٹیشنوں کے لئے جی آئی ایس سسٹم ، موبائل ایپ ، رزلٹ مینجمنٹ سسٹم، رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم، الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں، بائیو میٹرک ووٹنگ مشینیں متعارف کروائی ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے  ڈائریکٹر جنرل  انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا کہ  الیکشن کمیشن  نے الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم  کا تجرباتی بنیادوں پر آغاز کیا اور اسکی باقاعدہ منظوری کے لیے  رپورٹ پارلیمنٹ  سے پاس ہونے کی منتظر ہے۔

محمد خضر عزیز نے  عوامی نمائندوں پر زور دیا کہ وہ قانون سازی کے عمل کو تیز    کرتےہوئے  الیکشن ایکٹ 2017 میں ضروری ترامیم کریں تاکہ آئندہ انتخابات میں   جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جا سکے۔

سماجی تعلیم کے ماہر ظفر اللہ خان نے تمام معاشرتی  اور ثقافتی عوامل کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے انتخابات میں ٹیکنالوجی کے استعمال کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ نظام حکمرانی کے طریقہ کار کے تقدس کو یقینی بنانا ہوگا اور اس ٹیکنالوجی کو جامع بنانے کے لئے ڈیجیٹل عدم مساوات کے معاملے پر بھی توجہ دینی ہوگی۔

 


متعلقہ خبریں