فلسطین: اسرائیلی افواج نے پورا گاؤں مسمار کردیا

فلسطین: اسرائیلی افواج نے پورا گاؤں مسمار کردیا

غزہ: اسرائیل نے دریائے اردن کے کنارے واقع وادی اردن میں فلسطینیوں کے ایک پورے گاؤں کو مسمار کردیا ہے۔

مسلم ممالک کے اسرائیل سے معاہدے، فلسطین عرب لیگ کی صدارت سے دستبردار

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے جو گاؤں مسمار کیا ہے وہ دریائے اردن کے مغربی کنارے پر واقع تھا اور اس میں زیادہ تر فلسطینی بدو قیام پذیر تھے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی افواج کے ظلم و بربریت کے نتیجے میں پورا گاؤں مسمار ہوا تو تقریباً 80 افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی افواج نے باقاعدہ بلڈوزروں کے ساتھ منگل کی شب یہ کارروائی کی تھی۔ اسرائیلی افواج نے مکینوں کے مکانات کے ساتھ خیمے اور شیڈز بھی گرادیے اور لگے ہوئے سولر پینلز بھی اکھاڑ دیے ہیں۔

پاکستان کی جانب سے حمایت پر عوام اور حکومت کا شکریہ، فلسطینی سفیر

فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیہ نے اسرائیلی فوجیوں پر وادی اردن میں واقع گاؤں حمسہ الباقیہ کو مکمل طور پر مسمار کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔

وادیِ اردن مغربی کنارے کے علاقے سی میں واقع ہے۔ اس پر اسرائیلی فوج کا مکمل کنٹرول ہے۔اسرائیلی قانون کے تحت فلسطینی کسی اجازت نامے کے بغیر اس علاقے میں مکانات یا کوئی تعمیراتی ڈھانچہ نہیں بناسکتے ہیں۔

فلسطینیوں کے ساتھ امن قائم ہونے تک اسرائیل سے تعلقات ممکن نہیں، سعودی وزیرخارجہ

متاثرین نے عالمی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ گزشتہ کئی نسلوں سے اس علاقے میں آباد ہیں۔ انھوں نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ وادی اردن سے فلسطینی آبادی کو بے دخل کرنا چاہتا ہے۔


متعلقہ خبریں